اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ نظام کی تیاری کے دوران انٹرنیٹ ووٹنگ کے عمل میں ووٹ کی راز داری اور شفافیت بھی بنائی جانی چاہئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں الیکٹرانک ووٹنگ نظام کے بارے میں ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
صدر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے موثر اور قابل اعتماد آئی ووٹنگ نظام کے قیام کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بتایا گیا کہ جامع ووٹنگ نظام کی تیاری کیلئے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آئی ووٹنگ کا نظام شفاف اور لوگوں کیلئے قابل اعتماد ہونا چاہئے۔
دوسری طرف صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ معیشت کے استحکام کیلئے ای کامرس ناگزیر ہے کیونکہ یہ دوردراز کی منڈیوں تک رسائی، کاروباری لاگت میں کمی اور روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے۔
انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں ای کامرس کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں ملک میں ای کامرس پالیسی کے نفاذ کے حوالے سے لائحہ عمل کا جائزہ لیا گیا۔
صدر نے کہا کہ ای کامرس چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو پاکستان آن لائن مارکیٹ اور بین الاقوامی ای کامرس پلیٹ فارموں کے ذریعے عالمی منڈیوں کے ساتھ منسلک کرکے وسیع مواقع فراہم کرتی ہے۔
اجلاس کو بتایاگیا کہ پاکستان میں 2025ء تک ڈیجیٹل مالیاتی خدمات استعمال کرکے اپنی مجموعی ملکی پیداوار کو چھتیس ارب ڈالر تک بڑھانے اور چالیس لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کی گنجائش ہے۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ملک میں ای تجارت سو ارب ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے۔
اجلاس میں ای کامرس کے فروغ کیلئے ٹیکس مراعات پر مبنی پیکج اور ملک میں آئی ٹی کے ڈھانچے اور معیاری خدمات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔