لاہور: (دنیا نیوز) قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں نے پنجاب کے عوام کی خدمت کی، حکومت کو انتقام کے علاوہ کچھ نہیں نظر آتا، حکومت صرف اور صرف انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔
قبل ازیں احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کی، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے۔
جیل کے ڈاکٹر نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز کورونا وائرس کا شکار ہیں، جس کے باعث ان کو پیش نہیں کیا گیا، جیل ڈاکٹر نے حمزہ شہباز کی رپورٹس عدالت میں جمع کروائیں۔ عدالت نے حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔
شہباز شریف فیملی کے وکیل امجد پرویز نے استدعا کی کہ کیس کا ابتدائی مرحلہ ہے، شہباز شریف کے اہل خانہ کو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ عدالت نے باور کرایا کہ قانون کے مطابق شریک ملزموں کو پیش ہونا ہے۔
عدالت نے جویریہ علی کی حاضری معافی کی درخواست پر نیب سے جواب طلب کیا تو نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ خواتین کی دل سے عزت کرتے ہیں، اسلام نے جو حقوق عورت کو دئیے ہیں کسی اور مذہب نے نہیں دئیے، عدالت جواب جمع کرانے کے لیے مہلت فراہم کرے۔
احتساب عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی کی ایک دن کی حاضری معافی منظور کرتے ہوئے ریفرنس پر سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی۔