لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اراکین نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والے باغی رکن مولانا غیاث الدین کو اجلاس میں شرکت سے روکتے ہوئے ایوان سے نکال دیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) چیف وہب خلیل طاہر سندھو نے مولانا غیاث الدین کو ایوان میں بیٹھنے سے منع کیا۔ اس کے جواب میں باغی رکن کا کہنا تھا کہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، وزیراعلی سے ملاقات کرنا میرا حق ہے، کسی کی اجازت طلب کرنا ضروری نہیں سمجھتا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ پر ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے مولانا غیاث الدین نے اپنے دیگر چار ساتھیوں کے ہمراہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی۔ لیگی قیادت نے اس ملاقات پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ان پانچوں اراکین کو اپنی پارٹی سے نکالنے کا اعلان کر دیا تھا۔ قیادت کی منظوری کے بعد (م) لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے اس فیصلے کا اعلان کیا تھا۔
جن اراکین صوبائی اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی تھی ان میں خانیوال سے منتخب ہونے والے نشاط احمد ڈاہا اور فیصل خان نیازی، شیخوپورہ سے جلیل احمد شرقپوری اور چودھری اشرف علی جبکہ نارووال سے ایم پی اے مولوی غیاث الدین شامل تھے۔ ان اراکین کے خلاف کارروائی کا آغاز مسلم لیگ نواز پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا۔
بعد ازاں ایک اور تلخ منظر بھی دیکھنے میں آیا جب اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچنے والے رکن اسمبلی جلیل احمد شرقپوری پر لیگی ایم پی اے میاں رؤف نے لوٹے پھینک دیئے۔ اس موقع پر میاں رؤف اور جلیل احمد شرقپوری میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔
میاں رؤف کا کہنا تھا کہ ہم نے آپ کا الیکشن لڑا، اب آپ لوٹے بن گئے ہیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے جلیل شرقپوری نے کہا کہ میں استعفیٰ مرضی سے دوں گا، آپ کے کہنے پر نہیں، (ن) لیگ خود چل کر آئی کہ ہماری ٹکٹ پر الیکشن لڑیں۔
مسلم لیگ ن کی پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ باغی رکن فیصل نیازی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ فیصل نیازی نے ن لیگ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔