لاہور: (دنیا الیکشن سیل) گلگت بلتستان کے انتخابی حلقے 11 کھرمنگ میں ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں سمیت 10 امیدوار میدان میں ہونگے۔ 2015ء کے انتخابات کے بعد اس حلقے کو الگ ضلع کی حیثیت دیدی گئی تھی۔
اس کے بعد کھرمنگ رجسٹرڈ ووٹرز کے لحاظ سے گلگت بلتستان کا سب سے چھوٹا ضلع بن گیا ہے، جہاں 26 ہزار 869 رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے استعمال کریں گے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 14 ہزار 460 جبکہ 12 ہزار 409 خواتین ووٹرز ہیں۔
گلگت بلتستان انتخابات کیلئے حلقہ 11 کھرمنگ میں کل 42 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 5 مردوں کیلئے اور 5 خواتین کیلئے ہیں جبکہ 32 پولنگ سٹیشن مخلوط ہیں۔
حلقہ 11 کھرمنگ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں خواتین کیلئے خصوصی نشستوں پر پہلی مرتبہ اس حلقے کی فوزیہ سلیم عباس نے نمائندگی کی۔
اس حلقے میں سب سے زیادہ نمائندگی سید اسد زیدی مرحوم اور سید آغا محمد علی شاہ نے 4، 4 مرتبہ کی ہے، تاہم سید آغا محمد علی اس مرتبہ انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔
15 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں اس حلقے سے 10 امیدوار میدان میں اترے ہیں، جن میں سے 6 امیدوار آزاد حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سید امجد زیدی کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
سید امجد زیدی جو اس حلقے سے 4 دفعہ منتخب ہونے والے سابق سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سید اسد زیدی مرحوم کے بھائی بھی ہیں۔ 2015ء کے انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے نیاز علی کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے، جو پہلی دفعہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن نے شبیر حسین کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے، جن کا یہ پہلا الیکشن ہو گا۔
اسی طرح اسلامی تحریک پاکستان کے امیدوار محمد علی خان بھی انتخابات میں پہلی دفعہ حصہ لے رہے ہیں۔ آزاد امیدوار اقبال حسن جو 2015ء میں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن جیت کر وزیر منصوبہ بندی کے عہدے پر فائز رہے، اس دفعہ بھی ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے خواہش مند تھے، البتہ پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سےالیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح آزاد امیدار سید محسن رضوی جو اس حلقے سے 4 بار منتخب ہونے والے سیاستدان سید محمد علی شاہ کے صاحبزادے ہیں آزاد حیثیت سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔
حلقہ کھرمنگ کے آزاد امیدواروں میں سے محبوب علی، غلام محمد اور محمد قاسم انتخابات میں پہلی دفعہ حصہ لے رہے ہیں۔ حلقہ 11 کھرمنگ کے اہم علاقوں کھرمنگ خاص، مادھوپور، طولتی، غندوس، اولڈینگ، حمزی گونڈ، مورل، باغچہ، طورغون، غوبس، مموش اور مایوردو پر مشتمل ہے۔ اس حلقے کی اہم برادریوں میں زیدی، رضوی، کاچو، شینا، بلتی اور مقپون شامل ہیں۔
حلقہ 11 کھرمنگ ضلع کھرمنگ کا واحد حلقہ ہے۔ اس حلقے میں اہل تشیع آبادی کا بڑا اثر ورسوخ ہے، جس کی وجہ سے اہل تشیع ووٹ کسی بھی امیدوار کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اس ضلع کی کل آبادی 55 ہزار سے زائد ہے اور بیشتر کا ذریعہ معاش کاشت کاری اور تجارت ہے۔ ضلع کھرمنگ میں 88 سکول وکالجز قائم ہیں اور یہاں کی شرح خواندگی تقریباً 49 فیصد ہے، مگر کسی خاتون امیدوار کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے گئے۔
ضلع کھرمنگ کو قلعوں کا علاقہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس ضلع کی اکثریتی آبادی بلتی زبان بولتی ہے جبکہ باقی آبادی کو شینا پر عبور حاصل ہے۔ گلگت بلتستان کا ضلع کھرمنگ قدرتی حسن سے مالا مال ہے جہاں وادی مہدی آباد، منٹھوکا آبشار، خموش آبشار سیاحوں کو اپنی جانب مائل کرتے ہیں۔