لاہور: (دنیا نیوز) مینار پاکستان گراؤنڈ میں پی ڈی ایم کا حکومت کیخلاف پاور شو جاری ہے۔ مریم نواز، مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو بھی جلسہ گاہ پہنچ گئے ہیں۔
پی ڈی ایم کا آج سیاسی پاور شو آج، مینار پاکستان میں بڑے اجتماع کی تیاریاں مکمل ہو گئیں۔ 120 فٹ لمبا 12 فٹ چوڑا سٹیج تیار، ساؤنڈ سسٹم نصب،40 ہزار سے زائد کرسیاں لگا دی گئیں۔ سیاسی قائدین کی قد آور فلیکسز اور بڑی سکرینیں نصب ہیں۔ مختلف جماعتوں کے کارکنوں کی آمد جاری ہے۔
جے یو آئی کے 5 ہزار رضا کاروں نے سکیورٹی انتظامات سنبھال لیے۔ دوپہر ڈیڑھ بجے ایازصادق کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم رہنماؤں کا اجلاس طلب کر لیا گیا۔ قائدین قافلے کی شکل میں مینار پاکستان کیلئے نکلیں گے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کیمرے نصب کر دئیے گئے۔
آج کے جلسے میں تحریک کے اگلے مراحل کے اعلان کیا جائے گا، جلسے میں پی ڈی ایم کے اتحاد میں شامل جماعتوں کی قیادت اور مرکزی رہنما شریک ہوں گے، جلسے سے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے، حکومت نے پی ڈی ایم کو جلسے کی باضابطہ اجازت نہیں دی اور اسی تناظر میں امن و امان کو قابو میں رکھنے کیلئے تیاریاں مکمل اپوزیشن کی گیارہ جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی تحریک کے پہلے مرحلے کا آخری جلسہ آج مینار پاکستان پر منعقد ہوگا جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے آج کے جلسے کے حوالے سے کہا کہ لاہور کےجیالے چئیرمین بلاول بھٹو کا والہانہ استقبال کریں گے۔ جلسہ حکمرانوں کی نیندیں اڑا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام آج کٹھ پتلی حکمرانوں کو الوداع کہنے آئیں گے۔ حکومت کے گالم گلوچ بریگیڈ کی عوام میں کوئی حیثیت نہیں۔لاہوری آج مہنگائی،غربت اور بے روزگاری سے نجات کیلئے نکلیں گے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم کٹھ پتلی کو نکال کر کسی مداخلت کے بغیر الیکشن چاہتے ہیں۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ مینار پاکستان جلسہ تاریخی ہوگا، لاہور والے تمام ریکارڈ توڑ دیں گے، ناجائز اور نااہل حکومت کا خاتمہ پورے پاکستان کے آواز ہے۔
واضح رہے کہ تاریخ میں پہلی بار سیاسی جلسے کی سرکاری سطح پر کیمروں سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ڈی سی افس میں کنٹرول روم قائم کرکے رینجرز کی دو کمپنیوں کو بلا لیا گیا۔ پہلے مرحلے میں ایمرجنسی کی صورت میں رینجرز کے جوان چارج سنبھالیں گے۔
ضلعی انتظامیہ لاہور نے پی ڈی ایم جلسے کی لمحہ بہ لمحہ سخت مانیٹرنگ کے لئے ڈیڑھ سو کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ کنٹرول روم میں الائیڈ محکموں کے افسران بیٹھے ہوئے ہیں۔ تھریٹ الرٹ کی وجہ سے شہر کے سرکاری و نجی ہسپتالوں میں ایمرجنسی ڈکلئیر کر دی گئی۔