اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا الٹی میٹم مسترد کرتے ہیں، وزیراعظم کو عوام نے مینڈیٹ دیا، عمران خان مستعفیٰ نہیں ہونگے، لاہور جلسے کی ناکامی سے واضح ہوگیا عوام ان کے ساتھ نہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور جلسے کے بعد پی ڈی ایم کی صفوں میں مایوسی ہے، پی ٹی آئی کی نظر میں لاہور جلسہ غیر ضروری سرگرمی تھی، کورونا کی دوسری لہر شدید ہے، حالات احتیاط کے متقاضی ہیں، جلسہ کرنا معمولی بات ہے لیکن کورونا صورتحال میں اجازت نہیں دی گئی، لاہور جلسے کو تاریخی کہا گیا لیکن اس میں کوئی نئی بات نہیں ہوئی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی استعفوں کے حوالے سے ابہام کا شکار ہے، بلاول صرف دکھاوے کیلئے ہیں، فیصلہ سازی وہ نہیں کرتے، پیپلزپارٹی کے فیصلے آصف زرداری کرتے ہیں، ن لیگ میں 2 سوچ کے حامل لوگ پائے جاتے ہیں، ایک سوچ شہباز شریف اور دوسری مریم نواز کی ہے، لانگ مارچ، استعفے، ریلیاں و دیگر معاملات پر یکسوئی نہیں پائی جاتی، پی ڈی ایم میں استعفوں پر اتفاق ہے نہ لانگ مارچ پر، پی ڈی ایم کو لوگوں کو اکٹھا کرنے میں ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن سنجیدہ ہے تو ان کے استعفے سپیکر کے پاس پہنچنے چاہئیں، پی ڈی ایم کے جلسے سے عوام کی لاتعلقی سب نے دیکھی، پی ڈی ایم جلسہ کے اگلے روز سٹاک مارکیٹ میں اضافہ دیکھنے میں آیا، پی ڈی ایم نے اپنی ناکامیوں کو میڈیا پر ڈالنے کی کوشش کی، پی ڈی ایم عوام کو موبیلائز کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری قدروں کے دعوے دارغیر جمہوری مطالبے کر رہے ہیں، پیپلزپارٹی نے 2013 کے انتخابات کو آر اوز الیکشن کہا تھا، آپ نے پیپلزپارٹی کا مطالبہ نہیں مانا اور حکومت نہیں چھوڑی، آج آپ کیسے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت گھر چلی جائے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ مریم اور بلاول نے تقریر میں کہا گفت و شنید کا وقت گزر چکا، دوسرے روز کہا اسمبلیوں کو تحلیل کر کے گفتگو ہوسکتی ہے، آپ سے شرائط پر کون گفتگو کرے گا، وہ تو ہمیں قبول نہیں، دھمکیوں سے کون بات سنے گا ؟ بلاول کہتے ہیں بات چیت کا وقت چلا گیا، ابھی آپ کو سیکھنے کی ضرورت ہے۔