اسلام آباد: (اے پی پی) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ کی بحالی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی ٹویٹ میں”بھارتی جموں و کشمیر” لکھنے سے مایوسی ہوئی۔
اس بات کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ کے ریفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ریفرنس جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت سے متصادم ہے کیونکہ جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متعدد قراردادوں اور عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو برائے جنوبی و وسطی ایشیائی امور نے 10 فروری کو اپنے ٹویٹ میں 4 جی خدمات کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے “بھارتی جموں و کشمیر” کا حوالہ دیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام۔متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں سب سے دیرینہ تنازعہ ہے،جو اقوام متحدہ کے متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے اور پاکستان ، کشمیریوں اور عالمی برادری کے ساتھ کئے گئے وعدوں سے روگردانی کی وجہ سے تاحال حل طلب ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کی سیاسی اور معاشی پیشرفت انکے حق خود ارادیت کے حق کے استعمال کو عملی جامہ پہنانے سے جڑا ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ سمیت عالمی برادری بھارت پر زور دیں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل اور منظم خلاف ورزیوں کو روکے۔