اسلام آباد: (دنیا نیوز) چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کثیر الجہتی اصولوں کے امین ہیں، سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت کاخیر مقدم کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاک چین تعلقات کے 70 سال منفرد دو طرفہ شراکت داری کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کو ایک دوسرے کی بھرپور ضرورت ہے۔ چین اور پاکستان کو اپنی تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنا چاہیے تاکہ آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ پاکستان اور چین مل کر عالمی امن کو فروغ دینے کےلئے کام کریں گے اور اس حوالے سے کثیر القومی شراکت داری کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک بڑی ترجیح، منصوبوں پر کام رکا نہ سست روی کا شکار ہے: عاصم سلیم باجوہ
دوسری جانب عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک بڑی ترجیح ہے، اب فیز ٹو میں جا رہے ہیں، منصوبوں پر کام رکا نہ سست روی کا شکار ہے، چینی سرمایہ کاروں کا اعتماد کم نہیں ہوا، کسی کی طرف دیکھے بغیر آگے بڑھ رہے ہیں۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے ہر منصوبے کی نگرانی کر رہا ہوں، آپریشنل ایشوز پر بھی ہماری نظر ہے، سی پیک فیز ون میں 1200 نوکریاں آچکی ہیں، کورونا سی پیک کیلئے بڑا امتحان تھا، کامیابی سے نکل گئے۔
عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک چین زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی مشترکہ نیٹ ورک بنا رہے ہیں، چینیوں نے وزیراعظم سے اکنامک زون میں زمین دینے کا کہا، گوادر پورٹ کا قومی اور مقامی معیشت پر بڑا اثر ہے، بلوچستان کے مغربی روٹس کے علاقوں میں روزگار کے مسائل ہیں، اسلام آباد سے کوئٹہ، خضدار سے سندھ لنک ہونے سےغربت کم ہوگی، چین کی ایک ڈالر سرمایہ کاری سے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ بنے گا، ماہی گیروں کیلئے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔