لاہور: (دنیا نیوز) ملک کے مخصوص اضلاع میں 2 اگست سے شروع ہونے والی پولیو سے بچاؤ کی مہم کامیابی سے جاری ہے۔
مخصوص اضلاع چاروں صوبوں سے منتخب کئے گئے ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی مہم جاری ہے۔ مذکورہ مہم میں ایک لاکھ 79 ہزار پولیو ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے۔
پولیو ورکرز کورونا وبا سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں تاکہ نہ صرف خود بلکہ دوسروں کو بھی اس وبا سے محفوظ رکھ سکیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اسلام آباد میں باقاعدہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ’’پاکستان نے رواں سال پولیو سے بچاؤ میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ہم اس کامیابی کو برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ بچوں کی قوت مدافعت کیلئے ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانا لازم ہیں۔
میں تمام والدین سے اس موقع پر درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے دروازوں پر فرنٹ لائن ورکرز کو خوش آمدید کہیں اور پیدائش سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر رانا صفدر اور کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ بھی موجود تھے۔
کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے اس موقع پر کہا کہ ’’پولیو وائرس کے تدارک کی کامیابی کو برقرار رکھنے کیلئے ابھی مزید بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے۔ پروگرام کے لیے یہ بہت بڑا امتحان ہے کہ وہ وائرس کو مزید بھی قابو میں رکھے‘‘۔انہوں نے والدین، فرنٹ لائن ورکرز سمیت تمام مکتبہ فکر سے پرزور اپیل کی کہ ’’مہم میں مطلوبہ ہدف کے حصول کیلئے ہمارا ساتھ دیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ویکسین ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور بچوں کی قوت مدافعت برقرار رکھنے میں ویکسین کا بڑا کردار ہے۔ والدین اپنا کردار کرتے ہوئے بچوں کو ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔
پولیو کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی کمی پولیو پروگرام کیلئے خوش آئند ہے۔ اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے رواں سال اب تک صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے جبکہ گزشتہ سال موجودہ وقت تک 32 اضلاع سے 66 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
ماحولیاتی نمونوں میں بھی وائرس کا تدارک دیکھنے میں آیا ہے۔ٹول فری صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور چوبیس گھنٹے واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 پر مہم کے دوران والدین کی بھرپور رہنمائی کی جائے گی اور پولیو ویکسین پینے سے رہ جانے والے بچوں کو فوری طور پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔
والدین سے گزارش ہے کہ کوئی بھی سوال ہو یا شکایت تو پولیو ہیلپ لائن پر فوری رابطہ کریں۔پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔
اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔