اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے سابق ایس ایس پی پولیس مفکر عدیل کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔ درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کی گئی۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل ملزم نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں 32 گواہان ہیں، ابھی تک 13 ہی کے بیان ریکارڈ ہوئے ہیں۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ گواہان نہ بھی ہوں تب بھی ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں، اب گواہیاں والا دور گیا، سزا دلوانے کیلئے فرانزک رپورٹس ہی کافی ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ملزم پی ایس پی آفیسر تھا، قتل کے بعد بھاگ بھی گیا۔ جس پر وکیل ملزم نے کہا کہ ملزم بھاگا نہیں گلگت بلتستان میں ڈیوٹی دے رہا تھا، ایک سال سے کیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ درخواست واپس لے لیں، ہم پیش رفت کی ہدایت کر دیتے ہیں۔
خیال رہے ملزم سابق ایس ایس پی پولیس مفکر عدیل نے اپنے وکیل دوست شہباز تتلا کو فروری 2020 میں قتل کیا تھا۔ ملزم نے قتل کے بعد مقتول کو تیزاب میں ڈال کر گٹر میں بہا دیا تھا۔