پشاور: (دنیا نیوز) پشاور ہائیکورٹ نے سوکی کناری ڈیم سے متعلق کیس میں دریا کے علاوہ کسی اورموزوں جگہ پر ڈیم کی ضرورت پورا کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت نے انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے ڈائریکٹر کو دریائے کنہار کا دورہ کرنے کا حکم دیدیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں سوکی کناری ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سیکرٹری مائنر اینڈ منرل، اسپیشل سیکرٹری ایریگیشن ، اے اے جی اور درخواست گزار کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔ سیکرٹری مائنز نے عدالت کو بتایا کہ دریا کے کنارے کوئی سرگرمی نہیں ہو رہی، دریا سے پتھر لے جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت نے حکم دیا تو تب آپ کو پابندی کا خیال آیا، مائنز والے تو لیز دیتے پھر رہے ہیں، ہمیں خوشی ہورہی ہے کہ ڈیم بن رہے ہیں لیکن یہ دریا کی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے، نہیں چاہتے کہ ہمارے دریا اور ماحول تباہ ہو جائے، دریائے کنہار ہو یا دوسرے دریا یہ ہم سب کے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ دریا کےعلاوہ کوئی اور موزوں جگہ ہوں توڈیم کی ضرورت کو پورا کیا جائے، عدالت نے انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے ڈائریکٹر کو دریائے کنہارکا دورہ کرنے کا حکم دیا، کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔