لاہور: (دنیا نیوز) لوڈشیڈنگ کا عذاب معمولات زندگی برباد کر گیا، لاہور، فیصل آباد، کراچی، کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں بجلی کے شدید بحران کے سبب شہری علاقوں میں آٹھ سے دس اور دیہات میں بارہ گھنٹے بتی بند رہنے لگی، عوام دہائیاں دینے لگے۔
ذرائع کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں 12گھنٹوں تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ، زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں بجلی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 538 میگاواٹ ہے جبکہ طلب 25 ہزار 997 میگاواٹ ہے ۔ ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار465 میگاواٹ ہے ، پن بجلی سے 4 ہزار 662 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے ۔سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 1 ہزار 60 میگاواٹ بجلی بنا رہے ہیں، آئی پی پیز سے 9 ہزار 677 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔
لاہور، کراچی، فیصل آباد ، ملتان اور کوئٹہ سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں لوڈشیڈنگ سے عوام کا جینا محال ہو گیا۔ نہ دن کو چین ہے نہ ہی رات سکون سے بسر ہوتی ہے۔ لوگوں کے کاروبار تباہ ہونے لگے، شہریوں کا شکوہ ہے کہ اتنے بھاری بل دینے کے باوجود بجلی کا میسر نہ ہونا زیادتی در زیادتی ہے۔ حکومت عوام کے بنیادی مسئلے کو حل کرنے کیلئے جلد اقدامات کرے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کے جانے کاکوئی شیڈول نہیں، دیہات میں بھی لوڈشیڈنگ نے مکینوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے، بعض علاقوں میں تو بجلی 14 گھنٹے تک غائب رہنے کی شکایات ہیں۔ شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے خواتین ، بچوں اور بزرگوں کی اذیت میں اضافہ کر دیا ہے۔ خواتین کا کہنا ہے کہ بجلی کے تعطل کے سبب گھریلو کام کاج بروقت نمٹانا ممکن نہیں رہا، حکومت عوامی مسائل کو حل کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔