میڈیکل چیک اپ کے بعد دعا زہرہ شیلٹر ہوم منتقل

Published On 06 June,2022 10:55 pm

کراچی: (نوید کمال) دعا زہرہ کیس میں لیڈی میڈیکل آفیسر (ایل ایم او) کی جانب سے میڈیکل چیک اپ کے بعد دعا زہرہ کو شلٹر ہوم منتقل کر دیا۔

دعا زہرہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی عدالت نے دعا زہرہ کے بیان کے بعد اغوا کا مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا تو پولیس نے تمام زیر حراست بارہ ملزمان کو ضروری قانونی کارروائی کے بعد رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پولیس کا کہنا ہے معاملے کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ظہیر کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے ظہیر اب دعا زہرہ کیس کا ملزم نہیں ہے لیکن معاملے کے پیش نظر ظہیر کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں اس لیئے پولیس کی حفاظتی تحویل میں رہے گا آٹھ جون کو پولیس دعا زہرہ کے ہمراہ ظہیر کو عدالت نیں پیش کریگی

اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی درخواست پر کیس کی سماعت کی گئی عدالت کو بتایا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے 3 جون کو دعا زہرہ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے لڑکی کو عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔

دعا زہرہ نے اپنا حلفیہ بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ اسکی عمر 17سے18سال ہے اور مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا، اغوا کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا گیاہے پولیس نے مجھے چشتیاں سے بازیاب کرایا ہے اب مجھے میرے شوہر ظہیر کے ساتھ جانے دیا جائے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت میں کہاکہ شادی سندھ سے باہر ہوئی ہے اور مقدمہ چائلڈمیرج ایکٹ کے تحت نہیں درج کرایا گیا ہے، لڑکی کے بیان کے بعداغوا کا مقدمہ نہیں بنتا ہے۔

عدالت نے اپنی آبزرویشن میں کہا کہ لڑکی کے بیان حلفی کے بعد اغواء کا مقدمہ نہیں بنتا ہے تاہم عمر کے حتمی حتمی فیصلے تک دعازہرہ کو تحویل میں رکھا جائے لہذا عدالت دعازہرہ کی عمر تصدیق کےلئےٹیسٹ کرانے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر دو روز میں دعازہرہ کی عمر کےتعین کی رپورٹ پیش کریں۔

اس دوران عدالت نے دعا زہرہ کو شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دیا جاتا ہے، کیس کی مزید سماعت 8 جون تک ملتوی کی جاتی ہے۔
 

 

 

Advertisement