لانگ مارچ، کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان زخمی، ایک جاں بحق، کارکنوں کا احتجاج

Published On 03 November,2022 04:12 pm

وزیرآباد، اسلام آباد، لاہور: ( دنیا نیوز ، ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران سابق وزیراعظم کے کنٹینر پر فائرنگ ہوئی جس کی زد میں آ کر ایک شخص جاں بحق ہو گیا، اس واقعہ میں عمران خان اور فیصل جاوید سمیت 14 افراد زخمی ہوئے ہیں، واقعے کے بعد ملک بھر میں کارکنوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا لانگ مارچ اس وقت وزیرآباد کی جانب رواں دواں ہے اور اس کی اگلی منزل شہر میں جلسہ کرنے کی ہے، اس دوران عمران خان کے کنٹینر کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

فائرنگ کے باعث ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے جبکہ 14  افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری ہسپتال میں علاج کے لئے منتقل کر دیا گیا ہے، زخمی ہونے والوں میں عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید، پی ٹی آئی رہنما احمد چٹھہ بھی شامل ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دو میں سے ایک حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، عمران خان کو پنڈلی پر گولی لگی ہے۔

 عمران خان کو تاحال ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق عمران خان کی سرجری مکمل کر لی گئی، ان کو براہ راست گولی نہیں لگی ، عمران خان کو ہسپتال سے جلدڈسچارج کئے جانے کا امکان ہے، میڈیکل بورڈ کے انچارج ڈاکٹر فیصل سلطان نے براہ راست گولی لگنے کے سوال پر بات گول کی۔

ذرائع کے مطابق عمران کی سرجری کے بعد سی ٹی سکین رپورٹ کا انتظار ہے، عمران خان کے شوکت خانم میں زیر علاج رہنے سے کل آؤٹ ڈور کھولنا سوالیہ نشان بن گیا، مریضوں کا حرج نا ہو اس لئے عمران خان اپنے اپکو خود ڈسچارج کروانا چاہ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے عمران خان کو تاحال ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران خان

 سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا، ڈرنے والے نہیں۔ کہا تھا نہیں جھکوں گا، مزید ڈٹ کر مقابلہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے بعد عمران خان نے لانگ مارچ آج کے روز ختم کرنے کا حکم دیدیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں زخمی ہونے کے بعد سابق وزیراعظم نے اپنے ایک بیان میں حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کل دن 11 بجے سے دوبارہ سے شروع ہو گا، لانگ مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا، ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھاگنے یا ڈرنے والے نہیں، کہا تھا کہ نہیں جھکوں گا، اب پھر کہ رہا ہوں مزید ڈٹ کر مقابلہ ہوگا۔

وزیر داخلہ کا نوٹس

دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے لانگ مارچ کے دوران ہونے والی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس، وفاقی سکیورٹی ایجنسیز سے بھی فائرنگ واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لیا

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر آباد کے اللہ چوک میں لانگ مارچ پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور واقعے کی فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیراعظم نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو آئی جی پنجاب پولیس فیصل شاہکار اور چیف سیکرٹری پنجاب سے فوری طور پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسد عمر ، اسلم اقبال

شوکت خانم لاہور میں عمران خان سے ملاقات کے بعد اسد عمر نے پارٹی رہنما میاں اسلم اقبال کے ہمراہ ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پارٹی چیئر مین نے شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور دیگر کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے اور اگر نہ ہٹایا گیا تو ملک گیر احتجاج ہوگا۔ ایسا نہیں ہو سکتا پاکستان اسی طرح انہی حالات کے ساتھ چلتا رہے جب تک ان تینوں لوگوں کو نہیں ہٹایا جاتا۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گولیاں لگی ہیں، بہت سارے پیلٹس لگے ہیں اس لیے یہ کہنا مشکل ہے دو ہیں یا تین ہیں۔ ٹانگ کے نیچے والے حصے پر لگی ہے۔ ہڈی بھی متاثر ہوئی ہے اور ران کے اندر بھی گولی لگی ہے۔ عمران خان کی حالت مستحکم ہے اور انہیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے مجھے اور میاں اسلم کو بلوایا اور کہا کہ میری طرف سے بیان جاری کرو میرے پاس پہلے سے بھی کچھ معلومات آ رہی تھیں، 3 لوگوں پر میرا یقین ہے جنہوں نے یہ سب کچھ کروایا ہے۔ میرے پاس یہ معلومات پہلے آ گئی تھیں جس کی بنیاد پر میں یہ کہہ رہا ہوں یہ قاتلانہ حملہ ان لوگوں نے کروایا ہے۔ مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں پارٹی ورکررز عمران خان کی احتجاج کی کال کا انتظار کریں گے۔

میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور ان کے ساتھیوں پر آج جو قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے، اس کی مثال شاید پاکستان میں نہیں ملتی۔عمران خان نے تھوڑی دیر پہلے جو کہا ہے ہم ان تینوں افراد کے اوپر ایف آئی آر درج کروانا چارہے ہیں اور متعلقہ آئی جی کو ایف آئی آر کے لیے ہم اپنا بیان دے رہے ہیں۔ ان تینوں افراد پر ایف آئی آر رجسٹر ہوگی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے ہم جے آئی ٹی بنائیں گے اور اس حوالے سے تفتیش ہو گی۔ ہم اگلی کال کا انتظار کر رہے ہیں کہ عمران خان جو کال دیں گے پھر اس کے مطابق ورکر اور ہم عمل کریں گے۔  

اظہر مشوانی کا دعویٰ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اظہر مشوانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے قریب ہونے والی فائرنگ کے بعد عمران خان الحمد للہ محفوظ ہیں، ہماری گراؤنڈ ٹیم کے مطابق مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے، یہ واقعہ اللہ ہو چوک وزیرآباد کے قریب پیش آیا۔ 

 

 

 سینیٹر فیصل جاوید 

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ سب کے لیے ڈھیروں دعائیں ہیں، اللہ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے، اللہ کرے سب خیریت سے ہوں، کچھ ہمارے دوست شدید زخمی ہیں، ہمارا ایک ساتھی کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ شہید ہو گیا ہے۔ سب سے درخواست ہے زخمیوں کے لیے فوری طور پر دعائیں کریں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر

پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر اور عندلیب عباس نے کہا کہ عمران خان کو 2 گولیاں لگیں، لانگ مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کر کے قتل کرنے کی کوشش کی گئی، فائرنگ کرنے والا ن لیگ کا ورکر ہے، فائرنگ سے چیئرمین عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید، عمر فاروق مائر، محمد احمد چھٹہ، راشد محمود سمیت دیگر زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بہادر سپاہی نے فائرنگ کرنے والے کو دبوچ لیا، اس واقعہ میں ملوث تمام مہروں کو عوام کے سامنے بے نقاب کریں گے، بزدل دشمن نے نہایت ہی نیچ حرکت کی ہے، اس فائرنگ میں وزیر انتشار رانا ثناء اللہ کا ہاتھ ہے، شہباز شریف اور ان کے حواریوں کے اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبراتے والے نہیں ہیں، چور اور کرپٹ حکومت کے منفی ہتھکنڈے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ نے عمران خان کو قتل کی دھمکی دی، رانا ثنا اللہ کو فوری گرفتار کیا جائے، وزیر داخلہ کے بیانات اس کے عزائم کے گواہ ہیں، آج ہم نے دیکھا کہ قاتلانہ حملہ کردیا گیا، عمران خان پر اس قاتلانہ حملے پر ڈوریاں ہلانے والوں کا محاسبہ کیا جائے گا۔

آئی جی پنجاب کا نوٹس

 آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گجرات سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی اور سی پی او گجرات کو فوری موقع پر پہنچنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی ہر پہلو سے انکوائری کی جائے، فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

 ایک کارکن شہید ہو گیا: اعجاز چودھری کا دعویٰ

 پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چودھری نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر فائرنگ کے باعث ایک کارکن شہید ہو گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میں نے کل رات احمد چٹھہ کو فون پر بتایا تھا کہ وزیرآباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہو گا، سو قاتلانہ حملہ ہو گیا۔

 انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک کارکن شہید ہوگیا اور ہمارے 4 لیڈر زخمی ہوئے۔

اعجاز چودھری نے ایک شعر بھی لکھا

تمہی نے چھیڑ دیا موت و زندگی کا سوال

اب اس سوال کے زندہ جواب اُبھریں گے

پرویز الٰہی کا نوٹس

 وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے، فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے، زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں، فائرنگ کا واقعہ ناقابل برداشت ہے، اللہ تعالٰی کا شکر ہے کہ عمران خان خیریت سے ہیں۔

ڈاکٹر شہباز گل 

پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہیں۔ آج وہ ریڈ لائن کراس کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مارچ ہر صورت جاری رہے گا۔ حقیقی آذادی کی جنگ جاری رہے گی۔

علی زیدی

پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کارکنان کو پر امن رہنے کی تلقین کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آگے کے لائحہ عمل کا اعلان قیادت جلد کرے گی۔

حمزہ شہباز 

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے بھی ایک بیان میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ لانگ مارچ کی سکیورٹی کے انتظامات کے حوالے سے قوم کو اعتماد میں لے۔

خان صاحب پرآنچ نہیں آنے دیں گے: حملہ آور کو پکڑنے والا پی ٹی آئی کارکن پُرعزم

لانگ مارچ کے دوران کنٹینر پر فائرنگ کرنے والے مسلح شخص کو پکڑنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن ابتسام نے کہا ہے کہ خان صاحب جب تک زندہ ہے آپ پرآنچ نہیں آنے دیں گے۔

وزیر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکن کا کہنا تھا کہ پہلے اُس نے فائرنگ کنٹینر پر کی، میرے خیال میں اس کی پسٹل آٹو تھی، جب میں اسے پکڑا تو اس سے قبل ایک شخص کو گولی لگ گئی تھی، مجھے اگر لگ جاتی تو کوئی بات نہیں تھی، میں خان صاحب کے ساتھ بائی پاس سے پیدل آ رہا تھا، جب میں نے مسلح شخص کو دیکھا تو اس کے ہاتھ میں پسٹل تھا، تو میں نے بھاگ کر اُسے پکڑ لیا، اس نے فائر کر دیا تھا، میری جان جاتی ہے تو جائے عمران خان پر آنچ نہیں آنے دیں گے، خان صاحب کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

پی ٹی آئی لانگ مارچ انتظامیہ کو تھریٹ بارے آگاہ کیا تھا: پنجاب پولیس

پنجاب پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لانگ مارچ انتظامیہ کو تھریٹ بارے آگاہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیرآباد میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی جس سے سابق وزیراعظم، سینیٹر فیصل جاوید اور پی ٹی آئی رہنما احمد چٹھہ سمیت دیگر افراد زخمی ہوئے۔

حملے کے بعد پنجاب پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو متعدد بار تحریری طور پر تھریٹ بارے آگاہ کیا، بلٹ پروف روسٹرم اور شیشہ کو ہر صورت استعمال کرنے کا بار بار کہا تھا۔

پولیس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کے چیف سکیورٹی آفیسر کو تحریری طور پر بھی خطرے سے آگاہ کیا گیا۔

ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج

اُدھر لانگ مارچ پر ہونے والے حملے کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکن بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں اور حکومت مخالف نعرے بازی کی۔ راولپنڈی ، لاہور، کراچی، حیدر آباد،پشاور سمیت ملک کے کئی شہروں میں پی ٹی آئی لانگ مارچ پر حملے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

کراچی میں عمران خان کو گولی لگنے کے بعد پی ٹی آئی خواتین ورکرز پریس کلب کے باہر پہنچ گئیں،مظاہرین نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاج کیا۔ کراچی میں شاہراہ فیصل سمیت شیریں جناح کالونی اور سنگر چورنگی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی طرف سے احتجاج کیا گیا، احتجاج کے باعث شہرکے مختلف علاقوں میں ٹریفک جام رہا۔

راولپنڈی میں پی ٹی آئی مظاہرین فیض آباد انٹرچینج پہنچ گئے،مظاہرین کی جانب سے ٹائر جلا کر فیض آباد سے اسلام آباد جانے والی سڑک کو بلاک کر دیا گیا،مظاہرین کی جانب سے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

احتجاج کے باعث اسلام آباد جانے والی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں،پی ٹی آئی کارکن مری روڈ پر بھی نکل آئے اور ٹائر جلا کر روڈ بند کردیا۔

لاہورمیں پی ٹی آئی کارکنوں کا شہر کے 11 مقامات پر احتجاج کیا، کارکنوں نے گورنر ہائوس چوک، دبئی چوک رائے ونڈ اور بھیکےوال چوک کو بھی ٹریفک کے لئے بند کردیا۔لبرٹی چوک، شاہدرہ چوک, جی پی او چوک، شادمان چوک، بابو صابو چوک، شمع چوک اور شوکت خانم چوک میں بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔

حیدرآباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے لطیف آباد یونٹ نمبر ٹو میں انصاف ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی،مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت پرامن لانگ مارچ پر فائرنگ کروائی گئی۔

عمران خان کے قافلے پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان نے کلر سیداں میں احتجاج کرتے ہوئے راولپنڈی سے آزاد کشمیر جانے والی ہائی وے بلاک کر دی۔

ملتان میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، مظاہرین نے احتجاجا ٹائر نذر آتش کئے اور روڈ بلاک کردی۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے واہ کینٹ شریف ہسپتال کے قریب بھی احتجاج کیا، مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر دی۔