اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے محدود وسائل کے باوجود تعلیمی شعبہ کو اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے، بیرون ممالک تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
احسن اقبال کے زیر صدارت یو ایس پاکستان نالج کاریڈور سکالرشپس میں پیش رفت کے حوالہ سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ہائر ایجوکیشن، وزارت خزانہ ، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور تعلیمی شعبہ سے منسلک سکالرز نے شرکت کی،اجلاس میں امریکہ میں مقیم طلبا و طالبات سے ان کے مسائل پر بات چیت کی گئی۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر بتایا کہ پاکستان اس وقت معاشی بحران سے گزر رہا ہے، گزشتہ حکومت نے ہماری حکومت کے قیام سے 10 روز قبل تیسری سہ ماہی کے دوران پیسے نہ ہونے کی دہائی دے دی تھی، انہوں نے کہا کہ ہم نے ازسرنو ترجیحات کا تعین کیا اور کم وسائل کے باوجود تعلیمی شعبے کو اولیت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) دوبارہ اکثریت سے الیکشن جیت کر ملک ٹھیک کرے گی: احسن اقبال
وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے اپنی نااہلی کی وجہ سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ترقیاتی بجٹ میں کمی کی، گزشتہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے زر مبادلہ کے ذخائر تاریخ کی کم ترین سطح تک پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کر نے والے طلبا و طالبات ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ہم اپنے وسائل کو کاٹ کر ان کو درپیش مسائل کو حل کریں گے، کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار تعلیم اور پڑھی لکھی نوجوان نسل کیلئے بہتر منصوبہ بندی پر ہوتا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یو ایس پاکستان نالج کاریڈور سکالرشپس کی بنیاد وژن 2025 کے تحت رکھی تھی جس کا مقصد تزویراتی پہلو سے انسانی وسائل کی فراہمی کی بنیاد رکھنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آج کا شدید مالی بحران ہمیں 4 سال بعد ورثے میں ملا ہے: احسن اقبال
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے اس منصوبے میں بھی رکاوٹ ڈالی، مجھے پوری امید ہے کہ اس سکالرشپ سے واپس آنے والے طلبا و طالبات ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔