سندھ ضمنی بلدیاتی انتخابات: پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا

Published On 08 May,2023 09:11 am

کراچی: (دنیا نیوز) سندھ کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا، کراچی کی 11 یوسیز میں سے پیپلز پارٹی 7 نشستوں پر کامیاب ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل ہوا، پولنگ صبح 8 سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔

مختلف کیٹگریز کی 63 نشستوں پر انتخابات کے لیے 434 امیدوار میدان میں اترے، کراچی ڈویژن کی 11 یو سی، چیئرمین، وائس چیئرمین اور وارڈ ممبر کی 15 نشستوں پر پولنگ ہوئی۔

 کورنگی

کورنگی یوسی 3 کے مکمل غیرسرکاری و غیرحتمی نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کے چیئرمین کے امیدوار 3412ووٹ لےکر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے 2544 ووٹ حاصل کیے۔

ضلع وسطی

ضلع وسطی کی یوسی 6 نارتھ ناظم آباد کے غیرسرکاری غیرحتمی نتائج کے تحت جماعت اسلامی کے فیصل نسیم 2500 ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ پیپلزپارٹی کے حامد شاہد 885 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر رہے۔

ضلع کورنگی

ضلع کورنگی یوسی 2 کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین کا امیدوار 2682 ووٹ لیکر کامیاب ہوگیا جبکہ جماعت اسلامی 1786 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہی۔

لیاری

ضلع جنوبی لیاری یوسی 2 کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے تحت پیپلز پارٹی کا امیدوار 3245 ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی 2574 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہی۔

کیماڑی

ضلع کیماڑی بلدیہ ٹاؤن یوسی 2 کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین کا امیدوار 3009 ووٹ لےکر کامیاب قرار پایا، پاکستان تحریک انصاف 1086 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہی۔

ضلع غربی

ضلع غربی کی یوسی ایک اورنگی ٹاؤن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے تحت پیپلزپارٹی کا امیدوار 2935 ووٹ لیکر جیت گیا جبکہ پی ٹی آئی کا امیدوار 2925 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہا۔

ضلع غربی کی یوسی 2 اورنگی جماعت اسلامی کے نام رہی اور جماعت اسلامی کا چیئرمین 4778 ووٹ لیکر کامیاب قرار پایا۔ پی پی پی امیدوار 3571 ووٹ لے کر دوسرے نمبر رہا۔

ضلع غربی کی یوسی 8 مومن آباد کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی پی امیدوار 2664 ووٹ لے کر فاتح رہا جبکہ پی ٹی آئی 1380ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہی۔

نوشہرو فیروز

کنڈیارو یونین کونسل محبت ڈیرو سیال کی پولنگ سٹیشن تین بہرام (خواتین) کے غیر حتمی نتیجے میں چیئرمین سیٹ کے آزاد امیدوار محمد حسن خشک آگے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے اسرار احمد خشک دوسرے نمبر پر ہیں۔

بدین

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضلع بدین وارڈ نمبر 5 میں پیپلزپارٹی کے راجہ سہیل پہلی پوزیشن پر ہیں۔
وارڈ نمبر 7 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق جرنل کونسلر کی نشت پر پیپلزپارٹی کے سکندر شاہ کامیاب قرار پائے ہیں، آزاد امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔

حیدرآباد

حیدرآباد یوسی 17 وارڈ 3 کے پولنگ سٹیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے چیئرمین محمد عثمان ملک پہلے نمبر پر آ گئے ہیں، آزاد امیدوار محمد اسلم نشان باجا دوسرے جبکہ تحریک لبیک کے امیدوار علی رضا تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

یوسی 137 وارڈ نمبر 1 کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین امیدوار میر ذوالفقار تالپور آگے جبکہ تحریک انصاف کے سیف الرحمٰن دوسرے نمبر پر ہیں۔

یوسی 118 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے کے مطابق ٹی ایل پی کے چئیرمین کے امید وار محمد رضا آگے، پی ٹی آئی کی امیدوار آرزو فیصل دوسرے نمبر پر ہیں۔

یوسی 5 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کا غیر سرکاری نتیجے کے مطابق چیئرمین کی نشست پر پی پی امیدوارامیر علی کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے عبدالجبار دوسرے نمبر پر رہے۔

دادو

یوسی 66 کے پولنگ سٹیشن ہیرو خان کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی پی کے اسلم لغاری آگے جبکہ تحریک انصاف کے شاہد حسین لغاری دوسرے نمبر پر ہیں۔

یونین کونسل 66 کے پولنگ سٹیشن مرید دیرو کے نتائج کے مطابق چیئرمین کی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار شاہد حسین لغاری آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے اسلم خان لغاری دوسرے نمبر پر ہیں۔

خیرپور ناتھن شاہ کی یونین کونسل 22 کے مکمل غیرسرکاری نتیجے کے مطابق چیئرمین کی نشست پر پیپلزپارٹی کے امیدوار شاہد علی کامیاب جبکہ پی ٹی آئی کے شوکت علی دوسرے نمبر پر رہے۔

کشمور

کندھ کوٹ میونسپل کمیٹی وارڈ نمبر 2 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے اصغر کھوسو کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ آزاد امیدوار شیرمحمد دوسرے نمبر پر ہیں۔

سجاول

سجاول یونین کونسل 6 کے تمام 8 پولنگ سٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق چیئرمین کی نشست پر آزاد امیدوار منور علی کامیاب قرار، پیپلز پارٹی کے امیدوار عطاء اللہ شاہ دوسرے نمبر پر رہے۔

سکھر

یونین کونسل نمبر 16، 10 میں سے 4 پولنگ سٹیشنز کا غیر حتمی نتیجہ دنیا نیوز کو موصول ہو چکا ہے جس کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار شفقت بھٹو سب سے آگے جبکہ جے یو آئی کے امیدوار صدیق کلہوڑو دوسرے نمبر پر ہیں۔

پنوعاقل کی یونین کونسل بائیجی کے مکمل غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار شفقت بھٹو کامیاب، جے یو آئی امیدوار صدیق کلہوڑو دوسرے نمبرپر رہے۔

ٹھٹھہ

یونین کونسل نمبر 25 کا مکمل غیر سرکاری نتیجہ سامنے آ گیا، چیئرمین کی نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار الیاس پروزانی کامیاب، آزاد امیدوار محمد خان مرگر دوسرے نمبر پر رہے۔

جیکب آباد، کشمور، شکارپور، نواب شاہ، سانگھڑ، مٹیاری، ٹنڈوالہیار اور جامشورو میں ایک ایک نشست پر پولنگ ہوئی، گھوٹکی، سکھر، خیرپور، بدین اور سجاول میں دو، دو، نوشہرو فیروز، دادو اور ٹھٹھہ میں تین، تین، حیدرآباد میں دس نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے۔

یاد رہے کہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل، چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل کونسل کی نشستوں پر امیدواروں کے انتقال سمیت دیگر وجوہات پر الیکشن نہیں ہو سکے تھے۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق جنرل ممبرز کی بھی 15 میں سے 7 نشستیں جیالوں نے اپنے نام کرلیں جبکہ جماعت اسلامی ( جے آئی ) 5 ، پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) 2 اور مسلم لیگ ( ن ) نے ایک سیٹ حاصل کی۔

سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کراچی کی پارٹی پوزیشن واضح ہوگئی جس کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 246 یوسی نشستوں میں سے 97 جیت کر سر فہرست ہے جبکہ جماعت اسلامی کا 86 سیٹوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے اور پاکستان تحریک انصاف 42 سیٹیں جیت کر تیسرے نمبر پر رہی۔

دوسری جانب جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن نتائج کے خلاف سینٹرل کیمپ آفس کے باہر احتجاج کیا گیا اور اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جعل سازی کر کے تاریخ دہرا رہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پولیس کے ذریعے نتائج کو تبدیل کیا گیا ، انتخابی نتائج فارم 11 کے مطابق نہیں ہیں، ہمارے متعدد کارکن گرفتار بھی کر لئے گئے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے آج دوپہر ایک بجے دوبارہ احتجاج کا اعلان بھی کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی کراچی کے ضمنی بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھا گیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ای سی پی پر آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے انتخابی عمل کالعدم قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

سعید غنی

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ پولنگ کے دوران ہی دھاندلی کے الزامات شروع کر دیئے گئے، یہ جہاں جیت جاتے ہیں وہاں سب ٹھیک اور جہاں ہارنے لگتے ہیں وہاں شور مچا دیتے ہیں۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم آپ کا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہیں، آپ بھی ہمارا مینڈیٹ مان لیں، کہیں بد نظمی ہوئی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔ 

Advertisement