لاہور: (دنیا نیوز) رہنما مسلم لیگ (ن) اور سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ماضی میں ن لیگ کی قیادت کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو ترقی کرتے پاکستان پر مسلط کیا گیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5 سالوں سے اس ملک کے نظام انصاف، عوام اور اپوزیشن کے ساتھ کھلواڑ ہوتا رہا، نوجوان اور عوام کو پتہ ہونا چاہیے ملک کے ساتھ کس قسم کا کھلواڑ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں نیب نے لاہور میں ایک صاف پانی کا مقدمہ بنایا، شہبازشریف کو صاف پانی کے مقدمے میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کر لیا گیا، سیاسی انجینئرنگ کر کے شہبازشریف کو جیل بھیجا گیا، کل شہبازشریف عدالت سے سرخرو ہوئے، یہ وہ مقدمات ہیں جو جھوٹ پر بنائے گئے تھے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے اپنے بھائی کے ساتھ وفا نبھائی، بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا، نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پرتاحیات نااہل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا، کہا جا رہا تھا احد چیمہ نے فرنٹ مین رکھ لئے، کہا گیا 56 کمپنیوں میں کرپشن ہوئی، وہ کرپشن کہاں گئی؟ سعدرفیق کے کیس میں سپریم کورٹ نے خود کہا یہ جھوٹے مقدمات ہیں، جو جھوٹی معلومات فراہم کر رہے تھے،آج وہ چہرے کہاں ہیں؟
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں طیبہ گل کو اغوا کیا گیا، چیئرمین نیب کو طیبہ گل کے ذریعے بلیک میل کیا گیا، شہبازشریف کی بیٹیوں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے، پی ٹی آئی دور میں جج کے کمرے سے لوگ منہ چھپاتے ہوئے نکلتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے کہا تھا ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا، پی ٹی آئی والوں سے سوال کا جواب پوچھو تو کبھی جج پر چڑھائی کبھی عدالت پر، ہم نے جواب بھی دیئے، سزائیں موت کی چکیاں بھی کاٹیں، آج عدالتیں قانونی مہریں لگا کر تصدیق کر رہی ہیں کہ کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یو کے ہائی کمیشن نے اس بات کی تصدیق کی تھی پنجاب کے اندر تمام پراجیکٹس شفاف طریقے سے لگے، آج پی ٹی آئی والے کسی بات کا سامنا نہیں کر سکتے، کہتے ہیں ہم پر ظلم ہو رہا ہے، کرپشن کی ہوتی ہے تو شہبازشریف کی طرح کوئی یہ نہیں کہتا کہ میرا حساب لو، کرپشن کی ہوتی ہے تو پھر 9 مئی جیسے واقعات ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے گزشتہ دور میں صنعت کام کر رہی تھی، روزگار مل رہا تھا، آج ملک کے اندر مہنگائی ہے، کس کا گلا پکڑا جائے؟ آج جوابات کس سے لئے جائیں؟ اپنی بار 190 ملین کھا گئے، توشہ خانہ کھا گئے جواب نہیں دیا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا کیس دہشتگردی کی عدالت میں چل رہا ہے، آج بھی ہم اپنے مقدمات کی پیشیاں بھگت رہے ہیں، ہمیں پتہ ہے کہ ہم پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات ہیں، کہاں ہیں وہ لوگ جو چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ملکر الزامات لگاتے تھے، رانا ثنا اللہ آج بھی پنجاب کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، سعد رفیق آج بھی لاہور کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔