نجی کالج واقعہ کے مصدقہ ہونے بارے کوئی ثبوت نہیں ملے: سی سی پی او لاہور

Published On 17 October,2024 06:41 pm

لاہور: (دنیا نیوز) سربراہ لاہور پولیس بلال صدیق کمیانہ نے کہا ہے کہ نجی کالج کے واقعہ کے مصدقہ ہونے کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کا کہنا تھا کہ نجی کالج کے حوالے سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جیسے ہی واقعہ سوشل میڈیا پررپورٹ ہوا کالج کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی گئی لیکن کچھ نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جس ہسپتال کا نام لیا گیا اسے بھی چیک کیا گیا، ویڈیو میں جس جس بچی کا نام آیا ان کے بارے میں بھی پتا گیاان میں سے ایک بچی کی شادی ہو چکی ہے، جن طلبہ کے اس حوالے سے بیان آتے رہے وہ بھی اپنے بیانات سے پیچھے ہٹ گئے، ابھی تک واقعہ کے مصدقہ ہونے سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملے۔

بلال صدیق کمانہ کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح کی بنائی گئی حکومتی کمیٹی نے بھی نے واقعہ کو بے بنیاد قرار دیا،گزشتہ روز موٹرسائیکلوں کو جلایا گیا،24 افراد گرفتار ہوئے، وائلنس کرنے والے طلبہ کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا، احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن وائلنس کی اجازت نہیں، والدین اور طلبہ کو بتانا چاہوں گا کہ ایسی حرکات سے بچوں کا تعلیمی نقصان ہو گا۔

سی سی پی او لاہور نے کہا کہ ایف آئی اے میں سائبر کرائم کے تحت مقدمہ درج ہو چکا ہے، نجی کالج کے حوالے سے کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں ایکشن لیں گے، آپ کو بتانے کا مقصد ہے کہ واقعہ کے حوالے سے ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا، ایف آئی اے اور پولیس اس حوالے سے تحقیقات کررہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعہ میں جس گارڈ کا نام لیا گیا وہ چھٹی لے کر گاؤں گیا ہوا تھا، گارڈ کو بلایا گیا اور وہ انکوائری میں شامل تفتیش ہوا، جب واقعہ ہوا ہی نہیں تو مس ہینڈلنگ کیسے ہو گئی، ہماری پالیسی واضح ہے وائلنس کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔