باجوڑ اور خیبر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، مکینوں کی نقل مکانی

Published On 12 August,2025 09:25 am

پشاور: (شہزادہ فہد) خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ اور خیبر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا۔

باجوڑ میں دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے لیے  مختلف علاقوں میں دفعہ 144 کر دی گئی جس کا نفاز 14 اگست تک رہے گا۔

انتظامیہ کے مطابق دفعہ 144 کا نفاز لغاری ، گواتی ، غنم شاہ ، باوسیہ ، کمار ، امنتا ، زگئی ، غنڈی ، گڑیگال میں ہو گا، نیاگ کلی ، رائگئی ، داگ ، دامڈولہ ، سلطان بیگ ، چوترا ، شین کوٹ میں بھی دفعہ 144 نافذ رہے گی ، گینگ، جیور، انعام کھوڑو، چنگئی، انگہ، صفری، بار گٹکی، بار گٹکی میں بھی نقل و حرکت اور گھروں سے باہر نکلنے پر سخت پابندی ہوگی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق باجوڑ میں شدت پسندوں کے ساتھ ہونے والا جرگہ ناکام ہوگیا، قبائلی عمائدین کے جرگے نے فتنہ الخوارج سے علاقہ چھوڑنے سمیت 3 مطالبات کیے تھے مگر فتنہ الخوارج نے علاقہ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ باجوڑ کی تحصیل ماموند کے دوعلاقوں میں تقریبا 300 دہشت گرد موجود ہیں، تحصیل ماموند کی آبادی 3 لاکھ سے زیادہ ہے، 40 ہزار سے زیادہ افراد اپنے علاقے چھوڑ چکے ہیں۔

سرکاری ذرائع کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ خیبر میں بھی 350 سے زیادہ دہشت گرد موجود ہیں، خیبراور باجوڑ میں موجود دہشت گردوں میں سے 80 فیصد سے زیادہ افغانی ہیں۔

دوسری طرف کمشنر مالاکنڈ عابد وزیر نے کہا ہے کہ متاثرین کے لیے رہائش کا انتظام کرلیا گیا ہے، خار میں 107 سرکاری عمارتوں میں لوگوں کو ٹھہرانے کے نتظامات کرلیے ہیں، خار کے سپورٹس کمپلیکس میں خیمہ بستی بھی قائم کی جائے گی۔

کمشنر مالا کنڈ نے یہ بھی کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔