اسلام (دنیا نیوز) ایم این اے شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے پارلیمان میں رہنا توضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کا فائدہ نہیں ہوگا۔
دنیا نیوزکےپروگرام’’ٹونائٹ ود ثمرعباس‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی اپیل شاید نہیں لگےگی،پی ٹی آئی کی حکمت عملی ناکامی کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مفاہمت سےرہائی ہوئی تووہ ڈیل ہوگی،ایسا ہوتا ہےتوپی ٹی آئی کی مقبولیت کونقصان ہوگا،مجھےیہ بیل منڈھے چڑھتے نظر نہیں آ رہی، اگر پارلیمان میں رہنا ہے تو ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کا فائدہ نہیں ہوگا۔
ایم این اے کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں لگتا کہ عمران خان ہمدردی کی بنیاد پررہا ہوں گے، سوال یہ ہےکہ پی ٹی آئی کومفاہمت سےکیا ملےگا، علیمہ خان کےبیٹوں سےمتعلق میں نےایک رائےدی تھی، پارٹی سےتین دفعہ نکالا جاچکا ہوں۔
شیرافضل مروت نے کہا کہ سوشل میڈیا پرمیرے خلاف گالم گلوچ کیا جارہا ہے، مجھےآج بھی تحریک انصاف سےہمدردی ہے،اللہ تعالیٰ ان کی مشکلات کم کرے،بانی کومائنس کرنےسےمتعلق علیمہ خان کےبیان سےپارٹی کونقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ حکومت مضبوط اور پی ٹی آئی محدود ہوئی، تحریک انصاف نےغلطیوں پرمبنی فیصلےکیے، موجودہ حالات سےتحریک انصاف کا ورکرزبھی مایوس ہے۔
ایم این اے نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کوفرق نہیں پڑتا میں پارٹی میں رہوں یا نہ رہوں،میں خود بانی کےساتھ رہنا چاہتا ہوں،جب تک عمران خان سےملاقات نہیں ہوتی تب تک واپس نہیں جاؤں گا،تحریک انصاف کوچھوڑنےسےمتعلق ابھی کوئی حتمی بات نہیں کرسکتا۔