بھارت پانی راجستھان ڈائیورٹ کرتا تو تباہی نہ ہوتی: رمیش سنگھ اروڑا

Published On 30 August,2025 07:07 pm

شکر گڑھ:(دنیا نیوز) صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑا نے کہا ہے کہ بھارت اگر پانی راجستھان ڈائیورٹ کرتا تو یہ تباہی نہ ہوتی۔

نارووال کے علاقے کرتا پور میں میڈیا اور سکھ رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے رمیش سنگھ اروڑا کا کہنا تھا کہ 27 اگست کی صبح دربار صاحب کرتار پور میں سیلاب آیا، درشن ڈیوڑھی میں جس جگہ میں کھڑا ہوا وہاں 9 فٹ پانی تھا۔

انہوں نے کہا کہ دربار کرتار پور میں محصور 80 سے 100 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا،وزیراعلیٰ پنجاب نے نارووال کے دورہ میں فوری طور پر کرتار پور سے پانی نکالنے کا حکم دیا۔
 صوبائی وزیر اقلیتی امور کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر کرتار پور سے گزشتہ روز پانی نکال دیا گیا، فیلڈ مارشل نے بھی دورہ میں کہا کہ کرتار پور کی رونقیں بحال کرنی ہیں اور پہلے سے بہتر بنانا ہے۔

رمیش سنگھ اروڑا نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل کی سکھ قوم سے محبت دیکھ کر بھارت میں بڑے بڑے لیڈر متاثر ہیں،فیلڈ مارشل سکھ قوم کو گلے لگاتے ہیں، وزیراعظم وزیراعلیٰ سکھ قوم کے زخموں پر مرہم رکھتے ہیں، اسی لئے سکھ قوم پاکستان کو پیار کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ڈھائی لاکھ کیوسک راوی میں، ساڑھے 9 لاکھ کیوسک چناب اور 3 لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ ستلج میں چھوڑا،بھارت پاکستان کو ڈبونے کے بجائے ڈیم سے اپنی بند نہروں میں پانی چھوڑے تو تباہی نہ ہو۔

رمیش سنگھ اروڑا نے کہا ہے کہ میں میڈیا پر یہ بات کرتا ہوں تو انڈین میڈیا مجھ بہت تنقید کرتا ہے، کانگرس کے بڑے رہنماؤں نے کہا بھارت اگر پانی راجستھان ڈائیورٹ کرتا تو یہ تباہی نہ ہوتی بھارتی حکومت نے مس مینج کیا۔

صوبائی وزیر اقلیتی امور کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ کرتار پور میں جلد سے جلد عبادت اور مذہبی رسومات شروع ہوں، یہاں بجلی کی بحالی نہیں ہو سکی، گیپکو ٹیم جائزہ لے رہی ہے، حکومت پنجاب کرتار پور میں کھانا اور پانی فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب، سکھ سنگت، پی ایم یو مینجمنٹ، متروکہ وقف املاک بورڈ اور پربندھک کمیٹی کے ساتھ مل کا کام کر رہی ہے، سکھ قوم اور پاکستان کا ساتھ ناخن اور گوشت کا ہے۔