اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے یونیسیف نمائندہ پرنیل آئرن سائیڈ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں بچوں کی فلاح، تعلیم اور ماحولیاتی چیلنجز پر بات چیت کی گئی۔
وزیر خزانہ نے یونیسیف کی تکنیکی معاونت اور نالج شیئرنگ کو سراہا، ملاقات میں یونیسیف کی تکنیکی مہارت اور سٹریٹجک پارٹنرشپس پر روشنی ڈالی گئی، دونوں فریقین نے بچوں اور کمیونٹیز کے مسائل حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ ملک کے بڑے چیلنجز ہیں، آبادی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ورلڈ بینک فریم ورک کے تحت سالانہ دو ارب ڈالر کا تخمینہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیسیف اور دیگر ترقیاتی شراکت دار اہم کردار ادا کر رہے ہیں، متعلقہ وزارتوں کی استعداد کار بڑھانے اور تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق ملاقات کے دوران وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان مؤثر ہم آہنگی پر زور دیا گیا۔
اس موقع پر یونیسیف کی نمائندہ پرنیل آئرن سائیڈ نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کی فلاح و بہبود اور بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ ہے، یونیسیف کا کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر تعلیم، صحت اور ماحولیاتی لچک میں تعاون ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا جرمن کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور
دریں اثنا جرمن سفیر اِینا لیپل نے بھی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے پر گفتگو کی، وزیر خزانہ نے جرمنی کی جانب سے تکنیکی اور مالی معاونت پر شکریہ ادا کیا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے جرمن کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا، جرمن سفیر نے دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر زور دیا، دونوں ممالک نے معاشی تعاون مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر خزانہ نے معیشت میں حالیہ بہتری اور آئی ایم ایف جائزہ مشن سے آگاہ کیا، ملاقات میں حالیہ سیلاب اور ماحولیاتی چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری دوست ماحول کیلئے پُرعزم ہے، وزیراعظم نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کے خواہاں ہیں، وزیر خزانہ نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے منافع کی ترسیل اور سہولتوں کی یقین دہانی کرائی۔