پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی تعاون منفرد ہے: سردار ایاز صادق

Published On 13 October,2025 01:14 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوزض سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی تعاون ایک منفرد اور سٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، جو صرف حکومتوں کے درمیان نہیں بلکہ عوام کی خواہشات اور پارلیمان کی آواز کی عکاسی کرتا ہے۔

اسلام آباد میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے زیرِ اہتمام پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کی سہ فریقی سپیکرز کانفرنس کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی، اس موقع پر ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی اور آذربائیجان کی ملی مجلس کے اسپیکرز نے بھی شرکت کی۔

افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ترکیہ اور آذربائیجان کے ہم منصبوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کی شرکت کو پاکستان کے لیے باعثِ مسرت اور فخر قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سہ فریقی کانفرنس کا موضوع ’برادرانہ تعلقات کا استحکام، علاقائی امن و خوشحالی کے لیے پارلیمانی تعاون کا فروغ‘ ہے، یہ کانفرنس تینوں ممالک کے درمیان دوستی، اخوت اور علاقائی تعاون کے نئے باب کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ سہ فریقی شراکت حکومتوں کی نہیں، عوام کے دلوں کی ترجمانی ہے، تینوں ممالک کی دوستی اعتماد، محبت اور اخوت پر مبنی ہے۔

ایاز صادق نے اس موقع پر ترکیہ اور آذربائیجان کے پارلیمانی وفود کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی نظامِ سلامتی شدید دباؤ کا شکار ہے اور خودمختاری و علاقائی سالمیت کے اصولوں کی خلاف ورزیاں بڑھتی جا رہی ہیں، غزہ میں دو سالہ ظلم و بربریت انسانیت کے چہرے پر بدنما داغ ہے۔ دنیا کو اب خاموشی توڑنی ہوگی۔

سردار ایاز صادق نے بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام 7 دہائیوں سے اپنے حقِ خودارادیت سے محروم ہیں، وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مئی میں پاکستان پر کی گئی جارحیت کا قوم اور افواجِ پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا، بھارت کا جھوٹ اور پروپیگنڈا عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اپنے دوست ممالک خصوصاً ترکیہ، آذربائیجان، چین اور سعودی عرب کے شکر گزار ہے جنہوں نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، انہوں نے بھارت کی آبی معاہدہ منسوخی کی دھمکیوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عزائم خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں، پاکستان ہمیشہ امن، احترامِ خودمختاری اور باہمی تعاون کی پالیسی پر کاربند رہا ہے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں، اسے ختم کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں درکار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں اور پاک فوج نے ہوشمند اور مؤثر کارروائیوں سے دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، سیلاب جیسے سانحات عالمی ماحولیاتی ناانصافی کا ثبوت ہیں، اور وقت کا تقاضا ہے کہ دنیا موسمیاتی انصاف کے لیے مشترکہ اقدامات کرے۔

انہوں نے تجویز دی کہ تینوں ممالک کے پارلیمان ماحولیاتی تبدیلی، علاقائی سالمیت اور عالمی سلامتی پر مشترکہ گول میز کانفرنسز کا سلسلہ شروع کریں تاکہ پارلیمانی سطح پر ٹھوس تجاویز سامنے لائی جا سکیں۔

ترجمان قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سہ فریقی سپیکرز کانفرنس کے دوران مختلف موضوعات پر سیشنز ہوں گے جن میں علاقائی امن، اقتصادی روابط، توانائی تعاون، ماحولیاتی تبدیلی اور پارلیمانی سفارت کاری پر خصوصی غور کیا جائے گا۔