آستانہ : (ویب ڈیسک ) شطرنج کے بین الاقوامی مقابلے میں ایرانی خاتون کھلاڑی سارا خادم نےحجاب پہنے بغیر حصہ لے کرحکومت کی پالیسی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قازقستان میں ہونے والے شطرنج کے مقابلے میں ایرانی شطرنج کی کھلاڑی سارا خادم نے بطور احتجاج حجاب پہننے سے گریز کیا ۔
اس سے قبل بھی ایران کی کچھ خواتین کھلاڑیوں نے مختلف مقابلوں میں حجاب نہ پہن کر حکومت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے ، ایرانی حکومت کی پالیسی میں خواتین کوحجاب پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔
خیال رہے کہ 16ستمبر کو ایران میں پولیس کی زیرحراست مہسا امینی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئی تھیں ، 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران کے مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہےکہ حجاب پر پابندی اور خواتین کے خلاف تشدد و امتیاز ختم کیا جائے۔
ایران میں مختلف شعبوں کے کھلاڑی حکومت مخالف مظاہرے کی حمایت کر رہے ہیں، اس سے قبل بغیر حجاب عالمی مقابلے میں حصہ لینے والی ایرانی کوہ پیما الناز رکابی کا ایران میں گھر مسمار کردیا گیا تھا۔
ایرانی کوہ پیما الناز رکابی نے رواں سال اکتوبر میں جنوبی کوریا میں کوہ پیمائی کے عالمی مقابلے میں بغیر حجاب شرکت کی تھی۔
خیال رہے کہ ایران کو مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے پر اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین سے بھی نکال دیا گیا ہے ۔