ولنگٹن: (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کے اسٹار ایتھلیٹ زین رابرٹسن پر ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آنے اور دستاویزات میں جعل سازی ثابت ہونے پر 8 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔
33 سالہ رابرٹسن اس عرصے کے دوران کسی بھی کھیل میں حصہ نہیں لے سکیں گے، یہ نیوزی لینڈ کے ٹریبونل کی جانب سے کسی کھلاڑی کو دی گئی سب سے زیادہ سزا ہے۔
مئی 2022 میں گریٹ مانچسٹر رن کے ایونٹ کے دوران کیے گئے ٹیسٹ میں ان پر کارکردگی بڑھانے والی دوا اریتھروپوائٹین کا استعمال ثابت ہوگیا تھا۔
ولنگٹن کے سپورٹس ٹریبیونل کے فیصلے کے مطابق زین رابرٹسن کو چار سال کی سزا ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آنے اور مزید چار سال کی سزا ایتھلیٹ کی جانب سے اپنے دفاع میں جعلسازی پر مبنی دستاویزات پیش کرنے کی پاداش میں دی گئی۔
نیوزی لینڈ کے سٹار ایتھلیٹ نے 2014 کے کامن ویلتھ گیمز میں پانچ ہزار میٹر کی دوڑ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا ، جب کہ وہ دو بار اولمپک کھیلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں۔