بھنڈی: موسم گرما کی خاص سبزی

Last Updated On 06 April,2018 08:44 am

لاہور: (دنیا نیوز) بھنڈی موسم گرما کی ایک پسندیدہ سبزی ہے۔ اسے مختلف طرح سے پکایا جاتا ہے۔ یہ موسم گرما کی خاص اور لذیذ سبزیوں میں شمار ہوتی ہے۔ طب یونانی میں مزاج کے اعتبار سے یہ سرد تر درجہ دوم ہے۔ اس میں حیاتین الف، ب، ج، معدنی نمکیات، فاسفورس، آئیوڈین اور فولاد موجود ہوتے ہیں۔

گھر کے باغیچوں میں بھنڈی کی کاشت بڑی آسانی سے کی جا سکتی ہے، اس کی گھریلو فصل پورے موسم گرما میں آپ کے باورچی خانے کی ضروریات پوری کر سکتی ہے۔ اسے خشک کر کے محفوظ بھی کیا جا سکتا ہے۔ بھنڈی کی کاشت کے لیے گرم مرطوب موسم موزوں ہوتا ہے۔ 25 سے 30 درجہ سینٹی گریڈ کی حرارت میں اس کا بیج تیزی سے اگتا اور بڑھتا ہے۔

پنجاب کے میدانی علاقوں میں بھنڈی کی سال میں دو فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔ بھنڈی کے لیے زمین تیار کرتے وقت قدرتی کھاد استعمال کی جاتی ہے۔ سرد موسم میں بیج زیادہ ڈالا جاتا ہے۔ موسم گرم ہو تو کم بیج بھی زیادہ فصل دیتا ہے۔ بیج بونے کے بعد ایک ماہ تک ہر ہفتے ہلکی آبپاشی کی جاتی ہے۔ پودوں کی جڑیں لمبی اور گہری ہو جائیں تو پانی زیادہ دیتے ہیں، لیکن وقفہ بڑھا دیا جاتا ہے۔

بھنڈی کا پودا پچاس دن بعد پھل دینے لگتا ہے۔ ہر دوسرے یا تیسرے دن پھل توڑ لینا چاہیے ورنہ وہ سخت ہونے لگتا ہے۔ درجہ دوم میں سرد تر ہونے کی وجہ سے بھنڈی ان لوگوں کے لیے مفید ہے جو گرمی سے پریشان ہو جاتے ہیں۔ اس میں غذائی حرارے کم ہوتے ہیں۔ یہ موٹاپا پیدا نہیں کرتی اور اعصاب کو سکون دیتی ہے۔ یہ آنتوں کے لیے مفید سبزی ہے۔ پیٹ میں ریاح پیدا کرتی ہے لیکن کالی مرچوں سے اس کی کچھ اصلاح ہو جاتی ہے۔ بھنڈی کا سالن پکاتے وقت اسے گھی میں زیادہ دیر بھوننا یا تلنا نہیں چاہیے۔ آگ پر زیادہ دیر رکھنے سے اس میں شامل مفید غذائی اجرا ضائع ہو جاتے ہیں۔

بھنڈی کو باریک کاٹ کر سلاد میں شامل کر کے کچا بھی کھایا جا سکتا ہے۔ سالن کے علاوہ بھنڈی بطور دوا بھی استعمال کی جاتی ہے۔ مثانے کے ورم، پیشاب کی نالی میں سوزش اورپیشاب میں جلن ہو تو بھنڈی کا جوشاندہ فوری طور پر سکون دیتا ہے۔ سبز اور نرم بھنڈیوں کو خشک کر کے ان کا سفوف بنالیا جائے تو ہر موسم میں بطور دوا اس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

تحریر: صباحت فرید