فلاڈلفیا: (دنیا نیوز) تنہائی میں عبادت کرنے سے دماغی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جو لوگ وقفے وقفے سے اعتکاف اور مراقبہ کی عبادت کرتے ہیں وہ ڈپریشن سمیت بے چینی اور ذہنی تھکن کا شکار نہیں ہوتے۔
فلاڈلفیا کی تھامس جیفرسن یونیورسٹی میں ماہرین کی ٹیم نے 24 سے 76 سال کے 14 رضاکاروں پر مطالعہ کیا۔ ان تمام رضاکاروں کو 7 روزہ "روحانی تربیتی پروگرام" میں شریک کیا گیا جب کہ پروگرام شروع ہونے سے پہلے اور بعد میں ان کے دماغوں میں سیروٹونین اور ڈوپامین نامی مادّوں کا جائزہ لیا گیا ان میں سے ڈوپامین کا تعلق جذبات اور سیکھنے کی صلاحیتوں سے ہے جب کہ سیروٹونین ہمارے جذبات اور موڈ کو اعتدال میں رکھتا ہے، دماغ میں ان ہی دونوں مادّوں کی کمی بیشی ہماری جذباتی کیفیت، موڈ اور سمجھنے سمجھانے کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتی ہے۔
7 روزہ روحانی تربیتی پروگرام سے گزارنے کے بعد ماہرین نے ان رضاکاروں سے سوالنامہ پُر کروایا جس سے معلوم ہوا کہ ان تمام رضاکاروں نے نہ صرف اپنے موڈ اور جذباتی کیفیات میں خوشگوار تبدیلی کا اظہار کیا بلکہ یہ بھی بتایا کہ وہ خود کو ذہنی طور پر تازہ دم محسوس کررہے ہیں۔ دوسری جانب ان کے دماغی سکین بھی یہی بتارہے تھے کہ رضاکاروں میں سیروٹونین اور ڈوپامین سے وابستہ دماغی سرگرمیاں بھی اعتدال پر ہیں یعنی نہ تو وہ ضرورت سے کم ہیں اور نہ ہی زیادہ۔ جس سے ثابت ہوا کے تنہائی کی عبادت دماغی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔
تحقیق کے نتائج ریسرچ جرنل "ریلیجن، برین اینڈ بیہویئر" میں شائع کیے گئے۔