لاہور: (روزنامہ دنیا) دھوپ کا چشمہ یا سن گلاسز فیشن کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ یہ ماڈرن افراد کی ضرورت سمجھے جاتے ہیں۔ دھوپ کے چشموں سے متعلق اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ ان کی ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن حقیقتاً ایسا نہیں ہے۔ سن گلاسز، دھوپ میں گھر سے باہر نکلنے والے تمام افراد، مرد، خواتین اور بچوں کے لیے آلودگی اور الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بچاؤ کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔
آنکھیں چہرے کا حسن ہیں۔ اس حسن کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ اس ایک نعمت سے نہ صرف یہ کہ ہمیں پوری دنیا دکھائی دیتی ہے بلکہ اس دنیا کی ساری خوبصورتی بھی ہم دیکھ سکتے ہیں۔ موسم گرما میں سورج کی برہمی اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ گھر سے باہر نکلیں تو تیز دھوپ ہماری جلد کو جھلسا کر رکھ دیتی ہے، سورج کی یہ شعاعیں ہماری آنکھوں کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں اس لیے آنکھوں کو دھول، دھوپ اور گرد و غبار سے محفوظ رکھنا ضروری ہے۔
گرمیوں میں گھر سے باہر نکلنے سے پہلے سن گلاسز کا استعمال کیا جائے۔ سن گلاسز گرمیوں میں پہننا بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس سے نہ صرف ہم فیشن میں شامل ہو جاتے ہیں بلکہ ہماری آنکھوں کی حفاظت بھی بھرپور طریقے سے ہو جاتی ہے کیونکہ یہ سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں کو روکنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ الٹراوائلٹ شعاعوں سے آنکھوں کی بیماریاں جنم لیتے کا خطرہ ہوتا ہے جن سے بینائی تک جا سکتی ہے۔
دھوپ کا چشمہ وہ لیں جس کا رنگ نہ بہت گہرا ہو اور نہ بہت زیادہ ہلکا کیونکہ تیز رنگ سے دکھائی کم دے گا اور بہت ہلکے رنگ سے دھوپ سے بچاؤ کم ہو گا۔ اس لیے بہتر یہی ہو گا کہ ایسا رنگ استعمال کریں جس سے آنکھوں کو تقویت اور ٹھنڈک ملے۔ گلاسز خریدتے وقت دھیان رکھیں کہ لینز ذرا سا بھی ٹوٹا یا کھرچا ہوا نہ ہو، نہ ہی اس پر کوئی دھبہ وغیرہ ہو، ورنہ سردرد کی شکایت ہو سکتی ہے۔ یہ بھی دیکھ لیں کہ لینز سے شکلیں ٹیڑھی میٹرھی دکھائی نہ دیں۔ آپ اعلیٰ معیار کے گلاسز خرید رہے ہیں یا نہیں یہ جاننے کے لیے چشمے کو آنکھوں سے چند سینٹی میٹر دور رکھ کر دیکھیں اور چشمے کو اوپر نیچے، دائیں بائیں حرکت دیں۔ اگر چیزیں مسخ ہونا شروع ہو جاتی ہیں تو پھر کوئی اور چشمہ ٹرائی کریں اور اسے چھوڑ دیں۔
فریم کو بھی ضرور دیکھیں۔ یہ خیال رکھیں کہ گلاسز کا فریم چہرے کے مطابق ہو تا کہ چہرہ خوبصورت لگے۔ پتلی اور چھوٹے چہرے والی خواتین کو بھی نازک فریم ہی کا انتخاب کرنا چاہیے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ پورے چہرے پر صرف چشمہ ہی چشمہ نظر آئے۔
گلاسز لیتے وقت یہ بھی دھیان رکھیں کہ شیشے کے چشمے کو مشکل کام میں استعمال نہ کیا جائے کیونکہ وہ آسانی سے ٹوٹ سکتا ہے۔ پلین پلاسٹک ہلکے رہتے ہیں اور آسانی سے ٹوٹتے بھی نہیں ہیں اور یہ آنکھوں کے لیے فائدہ مند اور محفوظ رہتے ہیں۔ اسی طرح رگڑ سے پڑنے والی خراشوں سے محفوظ پلاسٹک بھی ہوتا ہے۔ آنکھوں جیسی نعمت اور قیمتی چیز کی حفاظت کیجیے۔ آنکھیں بہت بڑی نعمت ہیں۔ موسم گرما میں گھر سے باہر نکلیں تو گلاسز ضرور پہنیں۔ گھر آنے کے بعد صاف اور ٹھنڈے پانی سے بار بار آنکھیں دھوئیں۔
تحریر: سمیرا خانم