ہم پٹاٹو چپس کیوں کھاتے چلے جاتے ہیں؟

Last Updated On 02 May,2018 12:52 pm

لاہور(نیٹ نیوز) پٹاٹو چپس ایک ایسی شے ہے جو اگر ہمارے سامنے آجائے تو اسے پسند کرنے یا نہ کرنے سے قطع نظر ہم اسے کھاتے ہی چلے جاتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایسا کیوں ہوتا ہے ؟،ایک عام مشاہدہ ہے کہ جب بھی ہمارے سامنے پٹاٹو چپس رکھے جائیں تو چاہے ہم ڈائٹنگ پر ہوں یا اپنے کھانے پینے کے معاملے میں احتیاط کرتے ہوں ایک چپس کھانے کے بعد ہم بے اختیار مزید چپس کھانا چاہتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معمول کی بات ہے اور اس کی وجہ چپس میں موجود اشیا ہیں۔ ماہرین کے مطابق پٹاٹو چپس میں 2 اشیا کا مجموعہ ہوتا ہے، ایک نمک اور دوسری چکنائی۔ حال ہی میں کی جانیوالی ایک تحقیق کے مطابق جب ہم صرف ایک پٹاٹو چپس کھاتے ہیں تو اس میں موجود نمک ہمارے دماغ کے اس حصے کو متحرک کرتا ہے جو ڈوپامائن کیمیکل خارج کرتا ہے۔

ڈوپامائن نامی کیمیکل ہمارے اندر خوشی پیدا کرتا ہے گویا پٹاٹو چپس کھانا ہمارے اندر خوشی کو جنم دیتا ہے جس کے بعد ہمارا دماغ مزید چپس کی طلب کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق نہ صرف پٹاٹو چپس بلکہ کسی بھی کھانے میں نمک کی مناسب مقدار ڈالی جائے تو یہ ہمارے جسم میں جا کر اس کھانے کی مزید طلب پیدا کرتی ہے۔