لاہور (نیٹ نیوز ) ایک نئی امریکی طبّی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نوجوانوں میں نیند کی اضطرابیت دل کی صحت اور خون کی شریانوں کو متاثر کرتی ہے۔ امریکا میں Massachusetts General Hospital کے محققین کی ٹیم نے اس تحقیق کے نتائج سائنسی جریدے (Pediatrics) کی تازہ ترین اشاعت میں شائع کیے ہیں۔ تحقیق میں 1999ء سے 2002ء کے دوران رجسٹرڈ 2 ہزار سے زیادہ خواتین اور ان کے بچوں کو شامل کیا گیا۔
نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام نوجوانوں کا نیند کا اوسط دورانیہ یومیہ 441 منٹ یا 7.33 گھنٹے رہا۔ تحقیق کے مطابق 11 سے 13 برس کے بچوں کو روزانہ اوسطا 9 گھنٹے اور 14 سے 17 برس کے نوجوانوں کو روزانہ اوسطا 8 گھنٹے کی نیند لینے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
محققین نے دیکھا کہ تحقیق میں شریک 31% افراد روزانہ 7 گھنٹوں سے کم سو رہے ہیں جب کہ 58% اعلی درجے کی نیند سے لطف اندوز نہیں ہو رہے۔ تحقیق میں نیند کے مختصر دورانیے کو گردے اور پیٹ میں چکنائی کی ترسیب کی سطح میں اضافے، دل اور خون کی شریانوں پر تاثیر مثلا فِشار خون اور کولیسٹرول کی سطح کے ساتھ جوڑا گیا۔
اسی طرح ایک سابقہ تحقیقی مطالعے میں اس بات سے خبردار کیا جا چکا ہے کہ جو بچے اپنی عمر کے لحاظ سے مطلوب نیند کے گھنٹوں سے کم سوتے ہیں انہیں بڑے ہونے پر موٹاپے کا سامنا ہوتا ہے۔ امریکی نیشنسل فاؤنڈیشن کے مطابق 4 سے 11 ماہ کے شیرخوار بچوں کو روزانہ 12 سے 15 گھنٹے اور ایک سے دو سال کی عمر کے بچوں کو روزانہ 11 سے 14 گھنٹے سونا چاہیے۔
جہاں تک 3 سے 5 برس کی عمر کے بچوں کا تعلق ہے تو انہیں روزانہ 10 سے 13 گھنٹے اور 6 سے 13 برس کے اسکول جانے والے بچوں کو روزانہ 9 سے 11 گھنٹے کی نیند لینی چاہیے۔ ڈاکٹرز یہ ہدایت کرتے ہیں کہ 14 سے 17 برس کے نوجوانوں کو روزانہ 8 سے 10 گھنٹے سونا چاہیے۔