لاہور:(روزنامہ دنیا) شاید انسان کی سب سے بڑی کمزوری اپنی ذات کا ادراک نہ ہونا ہے۔ ذات کا ادراک نہ ہونے سے انسان بہت سی کمزوریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔
جب ہم میں سے کوئی اخبار میں ملازمت وغیرہ کا اشتہار دیکھتا ہے تو وہ ملازمت اسے بہت پسند ہوتی ہے لیکن وہ اس نوکری کو حاصل کرنے کیلئے کچھ نہیں کرتا کیونکہ وہ سوچتا ہے کہ میں اس نوکری کے قابل نہیں ہوں۔ پیسٹ نے ایک نوکری کے لیے درخواست دی۔ انٹرویو میں اس سے پوچھا گیا کہ تم کتنی تنخواہ لو گے؟ پیسٹ نے انکساری سے بہت ہی کم تنخواہ کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ محسوس کرتا تھا کہ وہ بہت بڑی تنخواہ کے لائق نہیں ہے۔ ہزاروں سال پہلے فلاسفروں نے بہت ہی خوبصورت نصیحت کی تھی کہ اپنے آپ کو پہنچانو! لیکن کچھ لوگ اس کی تعبیر یوں کرتے ہیں کہ صرف اپنی منفی پہلو کی پہچان کرو۔ ان کا کہنا ہے کہ انسان غلطی کا پتلا ہے اس لیے انسان مکمل نہیں ہے۔ لیکن میرے خیال میں ہمیں اپنی نااہلیت کی پہچان کرنا چاہیے۔ اس سے ہمیں معلوم ہو جائے گا کہ ہم زندگی کے کونسے شعبوں میں بہتری نہیں لا سکتے۔ اگر ہم صرف اپنی منفی سرگرمیوں کے بارے میں معلوم کریں گے تو سوائے پراگندگی کے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ ہم بے قدر ہو جائیں گے۔ یہاں ہم آپ کو ایک مشق بتا رہے ہیں جس سے آپ صحیح طور پر اپنے آپ کو پہچان سکیں گے۔ اس مشق کو میں نے بہت سے لوگوں پر آزمایا ہے۔
-1آپ اپنی پانچ چیزوں کا تعین کریں۔ ا س میں آپ اپنی بیوی، اپنے سینئر، اپنے استاد یا کسی دوسرے دوست سے مدد لے سکتے ہیں کہ وہ اس سے متعلق پوری ایمانداری سے رائے دے۔ وہ پانچ چیزیں یہ ہیں۔ تعلیم، آپ کیسے لگتے ہیں، گھریلو زندگی، رویہ، شخصیت اور کس کام کی جانب پیش قدمی۔
-2 ہر چیز کے نیچے ان تین لوگوں کے نام لکھیں جنہیں آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے زندگی میں بہت بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن وہ لوگ آپ میں موجود ہر اہلیت سے کم اہلیت رکھتے ہیں۔ جب آپ یہ مشق مکمل کر لیں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ ان لوگوں میں سے صرف ایک اہلیت آپ میں نہیں ہے جو کہ ان لوگوں میں ہے۔ پھر آپ صحیح نتیجے تک پہنچ جائیں گے اور آپ کو یہ بھی معلوم ہو جائے گا کہ آپ اپنے آپ کو جتنا خیال کرتے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں پھر آپ اپنے صحیح تعین کے مطابق سوچیں جتنے آپ ہیں اتنا ہی اعلیٰ سوچیں، کبھی بھی اپنے آپ کو کمتر خیال نہ کریں۔
ڈیوڈ جوزف