فالج کے مریضوں کے علاج کیلئے جدید روبوٹ ایجاد

Last Updated On 01 January,2019 03:52 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ماہرین نے فالج کے مرض سے چھٹکارے کیلئے انوکھا سسٹم ایجاد کیا ہے جس میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے انسانی دماغ سے موصولہ سگنلز کو سمجھ کر مشینی ہاتھ حرکت کرتا ہے اور وہ کام سر انجام دیتا ہے جو فالج کا مریض کرنے کی خواہش کا اظہار کر رہا ہوتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس ایجاد کو سٹراک کے مریضوں کیلئے کافی سودمند قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اس کے ذریعے وہ اپنی انگلیوں کو آسانی سے حرکت دے سکتے ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ یا پھر سٹراک کے حملے کی صورت میں کوئی بھی شخص جزوی طور پر معذور ہوجاتا ہے اور عام طور پر اس بیماری میں مبتلا مریض اپنے اہلخانہ اور خاندان سے الگ تھلگ ہو کر رہ جاتے ہیں۔

یونیورسٹی آف اسیکس کے سائنسدان ڈاکٹر حیدر رضا نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے وہ فالج یا جسمانی طور پر مفلوج افراد کو نئی زندگی دینا چاہتے ہیں تاکہ وہ باآسانی نہ صرف گلاس کا پانی لے سکیں بلکہ سکرین پر ٹائپنگ بھی کرسکیں۔ ڈاکٹر حیدر رضا ان سائنسدانوں کی ٹیم میں شامل رہے ہیں جس نے دماغ کے اس سسٹم کو ایجاد کیا ہےاور بی سی آئی نامی یہ کمپیوٹر انٹرفیس کسی بھی شخص کا ذہن پڑھ کر ان کو کمپیوٹر پر منتقل کرنیکی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس حوالے سے تحقیق ایک سائنسی جرنل میں بھی شامل ہو چکی ہے اور اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر حیدر رضا نے کہا کہ بی سی آئی کی ٹیکنالوجی کے ذریعے سے دماغ کے ذریعے کمپیوٹر کو کنٹرول کیا جاتا ہے اور اس سسٹم کو ایجاد کرنے کا مقصد بیماری کے شکار کسی بھی دماغ کو بحال کرنا ہے۔