کیمبرج: (ویب ڈیسک) دل انسانی جسم کا اہم ترین عضو ہے، اسکی دھڑکن اور مریض کی جسمانی کیفیت کی مجموعی صورتحال پر نظر رکھنا انتہائی ضروری ہوتا ہے، ذرا سی غفلت دل کے دورے کی صورت میں مریض کی ہلاکت کا سبب بن سکتی ہے۔ اس مسئلے کے حل کیلئے ماہرین نے ایسی ای سی جی مشین متعارف کروائی ہے جو مریض کی تمام معلومات اکٹھی کرتی رہتی ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کے ایک پروفیسر اور کیمبرج سائنس پارک کے ماہرینِ قلب نے مشترکہ طور پر’ہارٹ ویئر‘ نامی ایک سینسر بنایا ہے جو دل کی بے ترتیب اور خطرناک دھڑکن کو نوٹ کرتا ہے اور اس کی پشت پر مصنوعی ذہانت موجود ہے جو ایک بہت بڑے ڈیٹا بیس سے وابستہ ہے۔ یہ مشین ای سی جی کے علاوہ آکسیجن کی مقدار، نبض، درجہ حرارت اور دیگر جسمانی کیفیات بھی نوٹ کرتی رہتی ہے اور مکمل طور پر واٹر پروف ہے۔
سینے پر پہنے جانے والے اس ہلکے پھلکے اور کم خرچ آلے کو ڈاکٹر امین شکور، پروفیسر رابرٹو کیپولہ اور جیمز چارلس نے ڈیزائن کیا ہے اور اب اس آلے کو انسانوں پر آزمایا جارہا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ وائرلیس آلہ ہے جس کی تفصیلات فون یا کسی اور آلے پر وصول کی جاتی ہیں۔ دوسری خاص بات یہ ہے کہ مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے یہ مریض میں فالج کے خطرے کی نشاندہی بھی کرسکتا ہے۔