واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا نے 10 سال کی محنت کے بعد جدید ہیلی کاپٹر تیار کیا ہے جو روایتی ہیلی کاپٹر کے مقابلے دگنی رفتار سے پرواز کرتا ہے۔ اس کی دہری پنکھڑی حادثات سے بچانے کے علاوہ رفتار بڑھانے میں بھی معاون ہے۔
یہ جدید ترین ہیلی کاپٹر بے حد پھرتیلا اور متحرک ہے۔ اسی بنا پر مستقبل میں یہ بلیک ہاک کی جگہ لے سکے گا۔ ہیلی کاپٹر کی تیاری اور ڈیزائننگ میں 10 برس کا عرصہ لگا ہے۔ اس کی تیاری کے لیے امریکی افواج نے فیوچر ورٹیکل لائف ( ایف وی ایل) کے نام سے ہیلی کاپٹروں کی ڈیزائننگ کا ایک منصوبہ 2008ء میں شروع کیا تھا۔ عراق اور افغانستان میں ہیلی کاپٹروں کے دورانِ پرواز کئی حادثات کے بعد ماہرین نے تجویز پیش کی کہ پنکھڑیوں کو نئے سرے سے بنایا جائے اور اس کے بعد یہ دہری پنکھڑی والا حیرت انگیز ہیلی کاپٹر بنایا گیا۔
امریکی بوئنگ اور سِکورسکی کمپنی نے مشترکہ طور پر اسے تیار کیا ہے۔ یہ ایک غیر روایتی ہیلی کاپٹر ہے جس میں پروپلشن کا دہرا نظام ہے۔ دہرے نظام کے تحت اس میں ڈبل روٹر لگے ہیں جن میں سے ایک عمودی (ورٹیکل) اٹھان فراہم ہوتی ہے۔ دوسرا پشر پروپیلر ہے جو ہیلی کاپٹر کو آگے کی جانب تیزی سے دھکیلتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روایتی ہیلی کاپٹروں سے اس کی رفتار دگنی ہے تاہم اس کے دعووں پر بحث بھی کی جارہی ہے۔
ایک ریٹائرڈ ٹیسٹ پائلٹ نے بتایا کہ سکورسکی کمپنی نے 2011ء میں ایک ایسا ہی پروجیکٹ شروع کیا تھا جسے 2017ء میں ختم کردیا گیا تھا۔ پنکھڑیوں کی تبدیل شدہ ڈیزائن والے ہیلی کاپٹروں میں خرابی یہ تھی کہ ان کی لینڈنگ سخت دھچکے دار تھی جس میں پائلٹ ہل کر رہ جاتا تھا۔ انہوں نے ہیلی کاپٹر کی برق رفتاری کے دعوے پر بھی شک کا اظہار کیا۔
دفاعی ماہرین نے زور دیا ہے کہ اس ہیلی کاپٹر کی جسامت بالکل درست ہونی چاہیے تاکہ فوج کی کئی ضروریات کو پورا کرسکے۔ اس تناظر میں دیکھنا یہ ہے کہ اگلے سال ڈیفیئنٹ ہیلی کاپٹر اپنی افادیت ثابت کرسکے گا یا نہیں تاہم دونوں کمپنیاں اس ضمن میں بہت پرامید ہیں۔ ہیلی کاپٹر کو ایس بی ون ڈیفیئنٹ کا نام دیا گیا ہے جس کے معنی بے باک اور دلیر کے ہیں۔