چینی سائنسدانوں نے تانبے سے 'سونا' بنا لیا

Last Updated On 28 December,2018 07:04 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) سونا اپنے مخصوص رنگ، چمک دمک اور نسلوں تک معیار برقرار رکھنے کے باعث ہمیشہ سے انسانوں کی پسندیدہ دھات رہا ہے، قدرت نے اسے زمین کے اندر چھپا دیا اور کان کنی کے ذریعے انسان اس تک رسائی حاصل کرتا رہا تاہم اب چینی سائنسدانوں نے سستے تانبے کو ایسے میٹریل میں بدل دیا ہے جو تقریبا سونے جیسا ہے۔

جریدے جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع ایک تحقیق میں کہا گیا کہ اس دریافت سے مہنگی اور نایاب دھاتوں کا کارخانوں میں استعمال نمایاں حد تک کم کیا جاسکے گا۔ ڈالیان انسٹیٹوٹ آف کیمیکل فزکس کے سائنسدانوں نے یہ کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے تانبے کو گرم اور برقی طور پر چارج آراگون گیس میں چھوڑا جس نے تانبے کی سطح پر ریت کی ایک پتلی تہہ سی بنا دی۔

اس ریت کی ہر تہہ میں چند نانومیٹرز تھے اور محققین نے بعد ازاں اس میٹریل کو ری ایکشن چیمبر میں ڈال کر کوئلے کو الکحل میں بدل دیا، جو کہ ایک پیچیدہ اور مشکل کیمیائی عمل ہے جو کہ قیمتی دھاتوں کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے ہی استعمال ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق تانبے کے نانو میٹر کی کیٹالیٹک کارکردگی سونے یا چاندی سے ملتی جلتی تھی۔ تانبا وزن اور دیکھنے میں سونے جیسا ہی ہوتا ہے اور صدیوں سے کیمیائی ماہرین اسے سونے میں بدل کر فوری امیر ہونے کا خواب دیکھتے رہے ہیں۔

تاہم چینی سائنسدانوں نے جس تانبے کو سونے جیسا بنایا ہے اس کی کثافت بدستور عام تانبے جیسی ہے مگر محققین کے مطابق یہ چینی صنعتوں کے لیے ایک اہم پیشرفت ثابت ہوگی۔ اس وقت برقی مصنوعات کے پرزوں میں قیمتی دھاتوں جیسے سونے، چاندی اور پلاٹینیم کا استعمال ہوتا ہے۔