لاہور: (ویب ڈیسک) مختلف ادارے موبائل کی تیاری اور فروخت کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کا اعزاز جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ کو دیتے ہیں۔ تاہم چینی کمپنی ہواوے نے انتہائی کم عرصے میں سام سنگ اور ایپل کے لیے مقابلے کی سخت فضا قائم کر دی ہے۔
رواں برس جہاں ہواوے کی چیف فنانشل افسر (سی ایف او) کو کینیڈا میں امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، تاہم ان کی کمپنی ایک ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ جہاں ہواوے کی سی ایف او کو گرفتار کیا گیا تھا، وہیں امریکا و یورپ میں بھی اس کمپنی کے خلاف کئی باتیں سامنے آئیں اور اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم اب کمپنی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کمپنی رواں برس ریکارڈ موبائل فون فروخت کرنے میں کامیاب گئی۔
ٹیکنالوجی ویب سائیٹ انگیجٹ کے مطابق ہواوے نے رواں برس مشکلات کے باوجود گزشتہ برس سے زیادہ موبائل فروخت کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جہاں ہواوے نے رواں برس کے وسط میں موبائل بنانے کے حوالے سے دوسری بڑی کمپنی کا اعزاز امریکی کمپنی ایپل سے چھینا تھا، اب وہیں یہ کمپنی ریکارڈموبائل فروخت کرنے میں کامیاب گئی۔
رپورٹ کے مطابق ہواوے نے 2017 میں 10 کروڑ 70 لاکھ سے زائد موبائل فروخت کیے تھے، تاہم رواں برس کمپنی نے اس سے زیادہ موبائل فروخت کیے۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ چینی کمپنی نے رواں برس دنیا کے 170 ممالک میں اپنے موبائل فروخت کیے، جن میں سے امریکا اور یورپ کے بڑے بڑے ممالک بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں برس ہواوے نے سال بھر میں 20 کروڑ موبائل فروخت کیے، جن میں سب سے زیادہ موبائل ’پی 20 اور میٹ 20‘ سیریز کے موبائل فروخت ہوئے۔ اگرچہ کمپنی نے ہر سیریز کے موبائل کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے، تاہم بتایا گیا کہ رواں برس ہواوے کے مڈ رینج موبائل کی فروخت میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
خیال رہے کہ ہواوے کو 2010 میں بنایا گیا تھا اور ابتدائی سالوں میں یہ کمپنی زیادہ سے زیادہ 30 لاکھ موبائل تک فروخت کر پاتی تھی، تاہم 2015 کے بعد اس کے موبائل کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا۔ گزشتہ تین سال سے اس کمپنی کا مقابلہ ایپل اور سام سنگ جیسی کمپنیوں سے ہے اور اس نے دیگر تمام چینی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔