واشنگٹن: (ویب ڈیسک) ماہرین کو تحقیق سے علم ہوا ہے کہ جانوروں کے جوڑے میں سے ایک کی موت دوسرے کو غم میں مبتلا کر دیتی ہے اور اس غم کا مسلسل شکار رہنا اسکی زندگی کے خاتمے کا سبب بن جاتاہے تاہم یہی پریشانی خود انسان پر بھی شدت سے اثر انداز ہوجاتی ہے۔
امریکی تحقیقات کے ادارے میں ایسے 99 افراد کا سروے کیا گیا جو اپنے شریکِ حیات کے بچھڑنے کی پریشانی سے گزرے۔ مطالعے کا مقصد اس تنہائی کے اثرات جان کر نشاندہی کرنا بھی تھا۔ سائنسی ماہر ڈاکٹر کِرس کے مطابق جسم کی اندرونی سوزش کئی امراض کی وجہ بنتی ہے جن میں بلڈ پریشر سے لے کر کینسر اور دل کے امراض سمیت سبھی شامل ہیں۔ اور عمررسیدہ افراد میں ڈپریشن بھی اس سوزش (انفلیمیشن) کی وجہ بن سکتی ہے۔
ماہرین نے دیکھا کہ اپنے جیون ساتھی کی رحلت کے صدمے سےدوچار مردوخواتین میں ایسے بایومارکرز دیکھے گئے جو جسم کے اندر سوزش اور جلن کو بڑھاتےہیں۔ اس کے ساتھ ان سے سوالنامے بھروائے گئے اور انٹرویو بھی لیے گئے۔ غمِ تنہائی سے دوچار اکثر افراد کے خون میں اندرونی سوزش سے وابستہ پروٹین سائٹوکائنس کی شرح زیادہ تھی۔
اپنی نوعیت کے اس پہلے اہم مطالعے سے انکشاف ہوا کہ شریکِ حیات سے بچھڑنے کا غم نہ صرف نفسیاتی اثرات مرتب کرتا ہے بلکہ جسمانی صحت کو بھی شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ اس طرح سوزش سے عارضہ قلب، فالج اور کینسر جیسے امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ اپنے شریکِ حیات سے بچھڑنے والے افراد غم کی کیفیت سے بچنے کیلئے نفسیاتی معالج سے استفادہ کریں اور منفی سوچ کی بجائے مثبت پہلووں پر غور کرکے جینے کی امنگ پیدا کریں۔