نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکی ماہرین نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کو کام میں لاتے ہوئے نمونیا کی پیشگوئی کرنے والی سٹیتھو سکوپ تیار کی ہے جو مریض کے سینے کی آواز کا تجزیہ کر کے نمونیہ میں مبتلا ہونے یا نہ ہونے کی بڑی حد تک درست تشخیص کرسکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے 1800 سے اب تک تبدیل نہ ہونے والی سٹیتھو سکوپ کو مصنوعی ذہانت کے ایلگوردھمز استعمال کرتے ہوئے اسے سمارٹ بنا دیا ہے۔ اب یہ سینے سے اٹھنے والی آوازوں کے مدو جزر میں پائے جانے والے فرق کو پڑھ کر سائنسی بنیادوں پر جائزہ لے سکتی ہے۔
اس عمل میں مریض کے سینے کے مخصوص مقامات کی آوازوں کا موازنہ ایک ایسے ٖبیس سے کیا جاتا ہے جس میں نمونیا کے شکار مریضوں کے سینے کی آوازیں محفوظ ہوتی ہیں۔ اس طرح جدید ٹیکنالوجی کے بل پر سٹیتھو سکوپ کافی حد تک درستگی سے مرض کی شناخت کر لیتی ہے۔