بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے دنیا بھر میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے، ٹیکنالوجی کی اس کمپنی کو امریکا کی طرف سے شدید مخالفت کا سامنا بھی ہے اور اس پر پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں، جس کے بعد ہواوے نے بھی گوگل اور امریکی پابندیوں سے جان چھڑانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے تھے انہی اقدامات میں گوگل کے اینڈرائیڈ سسٹم کے متبادل کے طور پر ملکی سسٹم کو متعارف کرایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب چینی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے جو امریکا کی مقبول ترین کمپنی ایپل کی طرح مصنوعات بنانے کی ماہر سمجھی جاتی ہے نے حال ہی میں ایپل کے آئی پیڈ کی طرح ہی ’میٹ پیڈ پرو‘ متعارف کروا دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ میٹ پیڈ پرو آئی پیڈ سے زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔ میٹ پیڈ پرو کی 10.8 انچ کی ایل ای ڈی سکرین جدید طرز کے حساب سے بنائی گئی ہے۔ اس ڈیوائس میں ہواوے کی کرین 990 چپ لگی ہوئی ہے جس میں 6/8 جی بی ریم اور 128/256 جی بی اسٹوریج موجود ہے۔
دوسری جانب میٹ پیڈ پرو کا بیک کیمرہ 13 جب کہ فرنٹ کیمرا 8 میگا پکسل کا ہے۔ میٹ پیڈ میں تیز چارجنگ کی خاصیت بھی ہے جبکہ میٹ پیڈ کے ساتھ الگ سے لگانے کے لیے ایک عدد سمارٹ کی بورڈ بھی موجود ہے جو کہ دکھنے میں بالکل ایپل کمپنی کے کی بورڈ کی طرح لگتا ہے۔
ہواوے کے اس میٹ پیڈ پرو کی قیمت 469 ڈالرز (تقریباً 73 ہزار پاکستانی روپے) ہے جس میں میٹ پیڈ کے ساتھ استعمال کیا جانے والا پین اور کی بورڈ صارفین کو علیحدہ خریدنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ میٹ پیڈ پرو اس وقت صرف چین میں ہی فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے اور دنیا بھر میں اس کی فروخت کے حوالے سے کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔