لندن: (روزنامہ دنیا) یورپی ماہرین نے ایک چھوٹا پلانٹ بنایا ہے جو چاند کی مٹی سے آکسیجن کشید کرسکتا ہے۔ یورپی خلائی تحقیق اور ٹیکنالوجی سنٹر نے ایک چھوٹا سا آزمائشی پلانٹ بنایا ہے جو قمری پتھر ریگولتھ سے قابلِ استعمال آکسیجن کشید کرسکتا ہے۔
سائنسدانوں نے پگھلے ہوئے نمک کی برق پاشیدگی کے عمل کو استعمال کیا ہے۔ اس میں انہوں نے پہلے چاند کی مٹی کو ایک پیالے میں ڈالا اور کیلشیئم کلورائیڈ نمک کو 950 درجے سینٹی گریڈ پر گرم کر کے پگھلا کر مٹی میں ملایا۔ اس گرمی پر بھی ریگولتھ ٹھوس ہی رہا۔ اس کے بعد اس آمیزے میں ہلکی بجلی شامل کی گئی تو چاند کی گرد سے آکسیجن خارج ہونے لگی۔
اس عمل میں پگھلے ہوئے نمک نے بجلی گزرنے میں الیکٹرو لائٹ کی طرح مدد کی اور آکسیجن اس کے ایک سرے یعنی اینوڈ پر جمع ہوتی گئی۔ اس چھوٹے پلانٹ سے ثابت ہوا کہ چاند کی مٹی سے آکسیجن نکالنا ممکن ہے جسے بہتر کر کے انسانوں کیلئے چاند پر آکسیجن کی تیاری ممکن ہو جائے گی۔ اس کامیابی کے بعد سائنسدانوں کی ٹیم اس منصوبے کو مزید بہتر بنانے پر کام کرے گی۔