لیورپول: (ویب ڈیسک) برطانوی یونیورسٹی لیورپول کی لائبریری میں ان دنوں ایک روبوٹ مسلسل بغیر وقفہ لئے تحقیق کے کام میں مصروف ہے۔
اس روبوٹ کی رونمائی یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کی ہے جو لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھروں میں موجود ہیں۔ یہ روبوٹ خود ہی حاصل ہونے والے نتائج سے سیکھتا ہے تاکہ اپنے آئندہ تجربوں کو مزید بہتر بنا سکے۔ اس کی مالیت ایک لاکھ پاؤنڈ ہے۔
سائنسدانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے سائنسی دریافتیں ہزار گنا تیز ہو سکتی ہیں۔ خلا میں تحقیق کے لیے ڈیزائن کیے جانے والے روبوٹس کی طرح اس طرح کی مشینیں مزید خطرناک تجربے کر سکتی ہیں۔
بی بی سی میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق آج ایک ایسی دنیا میں جہاں سائنسدانوں کو لیبارٹری میں اپنے وقت کو کم صرف کرنا ہے اور ایک دوسرے سے سماجی فاصلہ بھی برقرار رکھنا ہے ’روبو سائنسدان‘ کی اہمیت اور افادیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔