نیو یارک : ( ویب ڈیسک ) امریکا کے اعلیٰ ڈیٹا پرائیویسی ریگولیٹر فیڈرل ٹریڈ کمیشن ( ایف ٹی سی ) کا کہنا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک فرم میٹا کی لاپرواہی نے نوجوان صارفین کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف ٹی سی نے کہا ہے کہ آزادانہ تحقیقات میں فیس بک کے پرائیویسی پروگرام میں کئی خامیاں اور کمزوریاں پائی گئی ہیں جن سے عوام کے لیے کافی خطرات ہیں اور فیس بک کو اپنی ناکامیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب میٹا نے اس پر رد عمل دیتے ہوئے ریگولیٹر کے اقدام کو سیاسی سٹنٹ قرار دیا اور اس پر اپنے اختیار سے تجاوز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
میٹا کے ترجمان اینڈی سٹون نے ایف ٹی سی کی سربراہ لینا خان پر امریکی کاروبار کی مخالفت کا الزام بھی لگایا۔
ایف ٹی سی کا معاملہ 2018 میں اس وقت شروع ہوا جب یہ انکشاف ہوا کہ لاکھوں فیس بک صارفین کا ذاتی ڈیٹا کیمبرج اینالیٹیکا نے لے لیا تھا۔
تاہم، میٹا جیسی کمپنیوں کا خیال ہے کہ ان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔
ایف ٹی سی کا خیال ہے کہ میٹا نے بار بار پرائیویسی کے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ نوجوان صارفین کی حفاظت کے لیے سخت کارروائی چاہتا ہے۔
اینڈی سٹون کا مزید کہنا تھا کہ ہم بھرپور طریقے سے اس کارروائی کا مقابلہ کریں گے اور کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔