سیؤل (ویب ڈیسک) اپنے حساس کوڈ ز لیک ہونے پر جنوبی کورین ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ نے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے حامل پلیٹ فارم ’چیٹ جی پی ٹی‘ پر پابندی عائد کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سام سنگ کے ملازمین نے اپنے کام میں مدد کے لیے چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ کمپنی کی خفیہ معلومات اور کچھ کوڈز شیئر دیئے جو لیک ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق سام سنگ کے ملازمین نے تین مرتبہ غیرارادی طور پر چیٹ جی پی ٹی کو حساس معلومات فراہم کی، پہلی بار ایک ملازم نے غلطیوں کی جانچ پڑتال کے لیے چیٹ جی پی ٹی کو خفیہ کوڈ بتایا۔
یہ بھی پڑھیں: جاپان کے شہر میں چیٹ جی پی ٹی کو حکومتی معاملات سونپ دیے گئے
دوسری دفعہ ایک اور ملازم نے چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ ایک خفیہ کوڈ کا اشتراک کیا اور اس کوڈ کو بہتر بنانے کی درخواست کی جبکہ تیسری بار ایک پریزنٹیشن کے نوٹس میں تبدیلی کے لیے میٹنگ کی ریکارڈنگ چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ شیئر کی گئی۔
سام سنگ کی یہ تمام اندرونی معلومات اب چیٹ جی پی ٹی کے ریکارڈ میں محفوظ ہو چکی ہیں، جن کے متعلق ماہرین فکرمند ہیں، انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی پر یہ معلومات اور کوڈز خفیہ نہیں رہ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی نے چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد کردی
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چیٹ جی پی ٹی کی گائیڈ بک میں صارفین کو واضح طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ وہ چیٹ جی پی ٹی پر کوئی بھی سوال پوچھتے ہوئے حساس معلومات ہرگز شیئر نہ کریں۔
واضح رہے کہ اٹلی کی حکومت کی طرف سے چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔