واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی صدر جو بائیڈن نے سوڈان میں جاری فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان تنازع جلد ختم کرنے اور خونریزی کے ذمہ داروں کیخلاف پابندی کا عندیہ دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک نیا انتظامی حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت سوڈان کو عدم استحکام سے دوچارکرنے والے افراد کے خلاف پابندیوں کی منظوری دی گئی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ سوڈان میں پُرتشدد کارروائیاں ایک المیہ ہیں اور یہ سوڈانی عوام کے سویلین حکومت اور جمہوریت کی طرف منتقلی کے واضح مطالبے کے ساتھ غداری ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں شروع ہونے والی خون ریزی قابل مذمت ہے، سوڈان میں جاری کشیدگی کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے۔
امریکی صدر نے سوڈان میں خون بہانے کے ذمہ داروں کے خلاف پابندیوں کے لیے اپنی انتظامیہ کے اختیارات میں اضافہ کردیا تاہم ابھی پابندیوں کا ہدف نہیں بتایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں :سوڈانی فوج جنگ بندی میں 72 گھنٹے کی توسیع پر رضامند
صدربائیڈن نے سوڈانی عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کبھی جمہوریت سے وابستگی یابہترمستقبل کی امید سے دستبرداری اختیارنہیں کی اور ان کے عزم ولگن نے ایک آمرکواقتدار سے نکال باہرکیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سوڈانی عوام نے اکتوبر2021 میں فوجی قبضے کا مقابلہ کیا اور اب ملک پرکنٹرول کے لیے لڑنے والے دھڑوں کے مزید تشددکوبرداشت کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان 15 اپریل سے جاری جھڑپوں میں اب تک 700 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق لڑائی کے نتیجے میں سوڈان کے اندر بھی 330,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور 100,000 سے زیادہ ملک چھوڑ گئے ہیں۔