آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے یوٹیوب اکاؤنٹس پر پابندی

Published On 31 July,2025 08:33 am

میلبرن: (ویب ڈیسک) آسٹریلوی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ 16 سال سے کم عمر بچوں کیلئے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی میں ویڈیو سٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب بھی شامل ہے۔

نومبر 2024 میں بنائے گئے قوانین میں یوٹیوب کو قانون سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا، تاہم اب حکومت نے تصدیق کی ہے کہ ویڈیو سٹریمنگ کو بھی پابندی کے اطلاق میں شامل کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا پر چلانے کی پابندی کا اطلاق دسمبر 2025 سے ہوگا، قانون کے تحت ٹک ٹاک، انسٹاگرام، فیس بک، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور سنیپ چیٹ جیسے پلیٹ فارمز کو کم عمر صارفین کیلئے محدود کیا جائے گا۔

یوٹیوب پہلے اس فہرست میں شامل نہیں تھا، تاہم حالیہ فیصلے کے بعد اسے بھی پابندی کے دائرے میں شامل کرلیا گیا۔

مذکورہ قانون کے تحت 16 سال سے کم عمر بچے یوٹیوب ویڈیوز دیکھ سکیں گے لیکن انہیں پلیٹ فارم پر اکاؤنٹ بنانے کی اجازت نہیں ہوگی، کم عمر افراد اکاؤنٹ کے بغیر یوٹیوب پر مواد اپلوڈ نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی ویڈیوز پر تبصرہ یا دیگر انٹریکشن کر سکیں گے۔

یوٹیوب نے اس پابندی پر اعتراض کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یوٹیوب ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں بلکہ یہ مفید اور تمیری ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم ہے۔

آسٹریلوی حکومت کی جانب سے یوٹیوب کو بھی پابندی کی فہرست میں شامل کرنے کے اعلان کے بعد یوٹیوب نے کہا ہے کہ وہ حکومت سے بات چیت جاری رکھے گا اور آئندہ اقدامات پر غور کرے گا۔

آسٹریلیا کی مذکورہ قانون سازی کو دنیا بھر میں دلچسپی سے دیکھا جا رہا ہے، یورپی ملک ناروے نے اسی نوعیت کی پابندی کا اعلان کر دیا ہے جبکہ برطانیہ بھی ایسے اقدامات پر غور کر رہا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان میں بھی 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگانے کی تجویز سامنے آئی ہے اور پارلیمانی کمیٹیاں اس پر غور کرنے میں مصروف ہیں۔