کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) عالمی سوشل میڈیا کمپنی میٹا مبینہ طور پر جعلی اشتہارات اور ممنوعہ مصنوعات کی تشہیر سے خطیر آمدنی حاصل کر رہی ہے۔
رائٹرز کو موصول ہونے والی اندرونی دستاویزات کے مطابق کمپنی نے اندازہ لگایا تھا کہ 2024 میں اس کی کل آمدنی کا 10 فیصد ایسے اشتہارات سے حاصل ہوگا جو فراڈ، دھوکہ دہی یا غیر قانونی اشیاء سے متعلق ہیں۔
دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ میٹا کے پلیٹ فارمز روزانہ تقریباً 15 ارب جعلی یا فراڈ اشتہارات صارفین کو دکھاتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی کی جانب سے بعض مشتبہ اشتہاری اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان سے زیادہ ریٹ پر اشتہارات کی فیس وصول کی گئی۔
میٹا نے اندرونی طور پر ”Scammiest Scammers“ کے عنوان سے رپورٹس بھی تیار کیں جن میں سب سے زیادہ فراڈ کرنے والے اشتہاریوں کا ذکر تھا۔



