لاہور: (دنیا نیوز) چائے کا راز 170 سال پہلے ایسٹ انڈیا کمپنی نے چین سے چرایا تھا، اس مقصد کے لیے ایک جاسوس چین روانہ کیا گیا جو کئی ماہ کی تگ ودو کے بعد چائے سے متعلق راز باہر لانے میں ک٘امیاب ہوا، چین میں یہ مشروب ہزاروں سال سے پیا جا رہا ہے۔
چائے کی کہانی ہزاروں سال پرانی ہے۔ کہتے ہیں کہ قدیم چینی دیومالائی بادشاہ شینونگ کے پینے کے لیے ایک دن جنگل میں پانی ابل رہا تھا کہ چند پتیاں ہوا سے اڑ کر دیگچی میں جا گریں، بادشاہ نے جب وہ پانی پیا تو اسے مشروب بہت پسند آیا اور اس کے جسم میں چستی بھی آ گئی، تب سے اس کا استعمال رواج پانے لگا۔
چائے کی پیداوار چین کا قومی راز تھی جس کی حفاظت اس کے حکمران کرتے آئے تھے، مگر 1948ء میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے فارچیون نامی جاسوس کو چین روانہ کیا جو کئی ماہ کی تگ ودو کے بعد اعلیٰ ترین چائے کے پودے چرا لایا۔
جاسوس کے لائے گئے پودے موسم کی تبدیلی کی وجہ سے سوکھ گئے، اسی دوران آسام کے علاقے میں چینی پودے کی نسل کا ایک اور پودا دریافت ہوا جس پر ایسٹ انڈیا کمپنی نے ساری توجہ مرکوز کر دی اور اس طرح چائے کی ترسیل دنیا بھر میں ہونے لگی۔