کولون: (روزنامہ دنیا) خون سفید ہونے کا ذکر آج تک محاوروں میں سنا گیا ہے لیکن جرمنی میں طب کا ایک انوکھا واقعہ رونما ہوا جس میں ایک شخص کا خون جسمانی چربی اور چکنائی کی وجہ سے دودھیا ہو گیا ہے۔
ماہرین نے اس کیفیت کو جان لیوا قرار دیا ہے، جب اس شخص کو ہسپتال لایا گیا تو یہ ایک مرض ’’ہائپرٹرائی گلیسرائیڈیمیا‘‘ کا شکار تھا جس میں خون کے اندر فیٹی ٹرائی گلیسرائیڈ کے اجزا بڑھ جاتے ہیں جسے عام زبان میں چربی اور چکنائی کا اتنا بڑھ جانا ہے کہ وہ خون میں واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔
عموماً اس کیفیت کا علاج خاص مشینوں میں ڈائلیسِز کی طرح کیا جاتا ہے جس میں خون کو چکنائی سے پاک کرکے دوبارہ جسم میں داخل کیا جاتا ہے لیکن 39 سالہ شخص کو جب یونیورسٹی ہسپتال کولون میں لایا گیا اور خون میں سے چکنائی کشید کرنے کی کوشش کی گئی تو چکنائی سے گاڑھا خون دو مرتبہ پھنسا اور مشین بند کرنا پڑ گئی۔
طبی ماہرین نے اس طرح کا عجیب و غریب کیس پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا اور ماہرین نے دیگر طریقوں سے اس کا خون صاف کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق خون میں مختلف چکنائیوں کی مقدار 200 سے 499 ملی گرام فی ڈیسی لٹر کی شرح خطرناک ہوتی ہے۔