بچے زیادہ پیدا کریں اور حکومت سے انعام لیں

Last Updated On 24 October,2019 06:39 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) چند روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ براعظم افریقہ کے ملک یوگنڈا میں ایک خاتون کو مزید بچے پیدا کرنے سے روک دیا گیا تھا تو دوسری طرف برطانیہ سے بھی خبرسامنے آئی تھی کہ ایک خاتون جو 21 بچوں کی ماں ہیں کہ ہاں مزید ایک ننھے مہمان کی آمد متوقع ہے، حیران کن طور پر ایک اور خبر آئی ہے یہ خبر قازقستان سے آئی ہے، جہاں حکومت زیادہ بچے پیدا کرنے کو فروغ دیتی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا میں ایسا ملک بھی موجود ہے جو کہ بڑے خاندان اور زیادہ بچے پیدا کرنے کو فروغ دیتا ہے۔ اس ملک کا نام قازقستان ہے، جہاں کی حکومت زیادہ بچے پیدا کرنے کو فروغ دیتی ہے جبکہ اس سلسلے میں حکومت زیادہ بچے پیدا کرنے والی ماؤں کو معاوضہ اور میڈلز بھی دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 21 بچوں کی ماں کے ہاں ایک اور ’’ننھے مہمان‘‘ کی آمد متوقع

اس پروگرام کا نام مدر ہیروئین پروگرام ہے جسکی شروعات سابقہ سوویت یونین سے 1944 میں ہوئی تھی اور سب سے پہلے یہ انعام اس خاتون کو دیا گیا تھا جن کے 10 بچے تھے۔ یہ پروگرام حاملہ خواتین اور وہ خواتین جو سنگل پیرنٹ کی حیثیت سے اپنے بچوں کی پرورش کرتی ہیں ان کو بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

ایک مقامی خاتون کا کہنا ہے کہ میرے 6 بچے ہیں، میرا سب سے چھوٹا بچہ 4 سال کا ہے جب کہ سب سے بڑا 18 سال کا ہے، اسی طرح ایک اور خاتون نے بتایا کہ ان کی 8 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز نے 44 بچوں کی ماں کو مزید بچے پیدا کرنے سے روک دیا

قازقستان کی حکومت نے بچوں کی افزائش کو فروغ دینے کے لیے ان کی ماؤں کو میڈلز سے نوازنے کے حوالے سے کچھ اصول بنائے ہیں یعنی 6 بچوں کی ماؤں کو سلور میڈل دیا جائے گا جب کہ 7 یا زائد بچے پیدا کرنے والی خاتون کو سونے کا میڈل دیا جائے گا۔

حکومت ان تمام خواتین کو زندگی بھر معاوضہ بھی فراہم کرتی ہے جنہوں نے زیادہ بچے پیدا کرنے پر میڈل حاصل کیا ہوتا ہے مگر جس خاتون کے 4 سے کم بچے ہوں تو انہیں حکومت ماہانہ معاوضہ نہیں دیتی۔

ایسی خاتون جن کے کم سے کم 4 بچے ہیں انہیں حکومت کی جانب سے ماہانہ معاوضہ دیا جاتا ہے جب تک کہ بچے کی عمر 21 سال تک نہیں ہو جاتی۔

قارقستان کے سوشل اور لیبر پروگرام سے تعلق رکھنے والی اکسانا ایلوسیزووا کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کی یہی پالیسی ہے کہ زیادہ بچے پیدا کیے جائیں، اس حوالے سے ہر کوئی بات کرتا ہے کے زیادہ بچوں سے ملک کی آبادی بھی زیادہ ہو جائے گی۔

ایک 6 بچوں کی والدہ نے بتایا کہ مجھے حکومت کی جانب سے بچوں کے لیے ماہانہ 370 ڈالر رقم ملتی ہے جو کہ میرے لیے کافی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ان پیسوں میں گزارا کر سکتی ہوں مگر پھر بھی میں کام کرتی ہوں اور یہ تمام پیسے ملا کر گزارا ہو جاتا ہے، میں اس حوالے سے میں کوئی شکایت نہیں کر رہی۔