لتھوینیا: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کرسمس کی آمد سے قبل تیاریاں کی جا رہی ہیں، مختلف ممالک ان تیاریوں کے لیے چند دلچسپ طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ چند ان لمحات کو یادگار بنانے کے لیے پورا سال انتظار کرتے رہتے ہیں، چند روز قبل روس میں بھی ایک دلچسپ خبر سامنے آئی جہاں ایک کرسمس ٹری تیار کیا گیا تھا جس پر لاکھوں ڈالر لگائے گئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ درخت روس کے شہر سائیبیریا میں تیار کیا گیا تھا، جس کی قیمت دو لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالر تھی جو پاکستانی روپوں میں تقریباً چار کروڑ روپے بنتے ہیں اب اسی طرح کی حیران کن خبر یورپی ملک لتھوینیا سے آئی ہے جہاں ایئر پورٹ پر موجود ممنوعہ سامان سے ایک کرسمس درخت تیار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک کرسمس درخت کی قیمت چار کروڑ روپے
لتھوینیا کے اس ایئر پورٹ کا نام ولنیئس ایئرپورٹ ہے، حکام نے امسال عجیب و غریب کرسمس ٹری تیار کیا ہے جو مصنوعی پتوں اور شاخوں کی بجائے ممنوعہ سامان سے بنایا گیا ہے جو ماضی میں مسافروں سے ضبط کیا جاتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ شہری ہوا بازی کے عالمی قوانین میں یہ بات موجود ہے کہ کوئی بھی مسافر دستی سامان میں لائٹر، قینچی، چھری، چاقو، خنجر یا کوئی بھی دھار دار شئے نہیں رکھ سکتا۔ اس کے باوجود اگر کوئی مسافر ان ممنوعہ اشیاء میں سے ایک بھی اپنے دستی سامان میں رکھ کر ایئرپورٹ پہنچ جائے تو اسے فوری طور پر ضبط کرلیا جاتا ہے۔
اس طرح سے جمع کردہ ممنوعہ اشیاء ایئرپورٹ کے گودام میں رکھی رہتی ہیں جن کا عملاً کوئی مصرف نہیں ہوتا۔ ولنیئس ایئرپورٹ حکام نے امسال کرسمس پر مسافروں کو نہ صرف منفرد انداز میں تفریح پہنچانے کا بندوبست کیا ہے بلکہ اس کرسمس ٹری میں موجود چھریاں، چاقو، لائٹر، بلیڈ اور دوسرا خطرناک سامان یہاں سے گزرنے والے مسافروں کو یاد دلاتے ہیں کہ انہیں بھی اپنے سفر کے دوران محتاط رہنا چاہیے اور اپنے دستی سامان میں ممنوعہ چیزیں رکھنے سے گریز کرنا چاہیے۔